نئی دہلی ……بھارتی فلموں کے معروف اداکار سنجے دت کوآج صبح بھارت کے شہر پونے کی يرواڈا جیل سے رہا کر دیا گیا۔ 56 سالہ اداکار کو لینے جیل کے باہر ان کی اہلیہ مانیتا اور جڑواں بچوں کے علاوہ ان کے قریبی دوست فلمساز راجکمار ہیرانی موجود تھے۔
سنجے دت نے پونے کے ہوائی اڈے پر گفتگو میں کہا کہ میرے دوستو، آزادی کے لیے کوئی آسان راستہ نہیں وہ پونے سے ایک خصوصی پرواز کے ذریعے ممبئی روانہ ہو گئے۔سنجے دت کو غیرقانونی ہتھیار رکھنے کے جرم میں 21 مارچ2013 کو بھارت کی سپریم کورٹ نے پانچ برس قید کی سزا سنائی تھی۔ ان پر الزام تھا کہ انھوں نے ممبئی میں 1993 میں ہونے والے سلسلے وار بم دھماکوں کے مجرموں سے یہ ہتھیار خریدے تھے تاہم 18 ماہ کی قید وہ پہلے ہی کاٹ چکے تھے۔ان کی سزا میں ابھی چند ماہ باقی تھے لیکن دوران قید اچھے چال چلن کی بنیاد پر یہ سزا معاف کر دی گئی،مہاراشٹرا کی حکومت نے ان کی سزا میں تخفیف کی تجویز کو قبول کیا تھا، ہوم ڈپارٹمنٹ کی جانب کلیئرنس ملنے کے بعدسنجے دت کی سزا میں جیل مینول کے تحت کمی کی گئی تھی۔وزیر داخلہ رنجیت پتلی نے سجنے دت کی رہائی سے متعلق فائل پر دستخط کیے۔اداکار کی قبل از وقت رہائی سے ایک روز قبل ہی سزا کی معافی کے خلاف ممبئی کی عدالت عالیہ میں درخواست دائر کی گئی تھی۔درخواست گزار نے موقف اختیار کیا کہ سنجے دت کے ساتھ دوران قید بھی خصوصی سلوک روا رکھا گیا اور یہ بتایا جائے کہ کون سے اچھے چال چلن کی وجہ سے ان کی سزا میں کمی کی گئی، تاہم جیل حکام خصوصی سلوک روا رکھے جانے کے دعوے کو مسترد کرتے ہیں۔سنجے کو 2007 میں انسدادِ دہشت گردی کی خصوصی عدالت ٹی اے ڈی اے نے غیر قانونی ہتھیار رکھنے پر سزا دی تھی۔سنجے دت نے ان حملہ آورں سے غیر قانونی طور پر ہتھیار خریدے تھے جنھوں نے ممبئی میں 1993 میں دھماکے کیے تھے۔ ان دھماکوں کے نتیجے میں 257 افراد ہلاک جبکہ 713 زخمی ہو گئے تھے۔ ممبئی بم دھماکوں میں ملوث عناصر سے روابط کے الزام کو سنجے مسترد کرتے ہوئے کہتے رہے کہ انہوں نے صرف اپنے اور اہل خانہ کے تحفظ کے لیے یہ ہتھیار خریدے تھے۔انہیں حملے کی سازش میں ملوث ہونے کے الزام سے بری کر دیا گیا تھا لیکن وہ غیر قانونی طور پر اسلحہ رکھنے کے جرم میں وہ قصوروار پائے گئے۔ٹاڈا کی عدالت نے سنجے دت کو غیر قانونی طور پر ہتھیار رکھنے کا مجرم پایا تھا اور چھ سال کی سزا سنائی تھی جسے بعد میں سپریم کورٹ نے کم کر کے پانچ سال کر دیا تھا۔