سرائے عالمگیر(صغیرراٹھور)سرائے عالمگیر:ائیر ٹکٹنگ کی آڑ میں غیر قانونی انسانی سمگلنگ کا دھندہ عروج پر، غیر قانونی ٹریول ایجنسی مالکان کا انسانی سمگلروں سے اکٹھ جوڑ خطرے کی صورت ااختیار کرگیا ، بیرون ممالک جانے کے شوق میں کئی ایک اپنی جانیں گنوا چکے بہت سارے تاحال لاپتہ کئی جیلوں میں بند ہیں حکومت کی طرف سے سختی کی وارنگ اور مختلف اداروں کے چھاپے بھی مسلہ ختم کرنے میں ناکام وزیر اعلی پنجاب میاں نواز شریف نوٹس لیں تفصیل دنیا کے حالات کو دیکھا جائے تو غیر قانونی انسانی سمگلنگ کا دھندہ ایک خطرے کی صورت اختیار کر چکاہے کیونکہ ملک میں آنے اور باہر جانے والوں کا ڈیٹا جس سے یہ دیکھا جا سکے کے کون کیا ہے متلقہ اداروں کے پاس نہیں ہوتا اور آئے روز نیشنل اور انٹر نیشنل سطح پر کوئی ہنگامہ کھڑا ہوجاتا ہے جس سے حکومتی لیول پر عوام کو بہت سی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ تاہے ذرائع کے مطابق دیکھا گیاہے کہ نادیدہ راستوں سے گزر کرٹارگٹ تک پہنچنے میں انسانی سمگلروں کے کردار کو اگنور نہیں کیا جاسکتاجبکہ نچلی سطح پر بھی یہ انسانی سمگلرزلوگوں کی پریشانیوں میں اضافے کا باعث بنے ہوئے ہیں خواہشات کا ناختم ہونے والا سلسلہ کہیں یااور ملکی حالات اور بے روزگاری جس کی وجہ سے نوجوان جائزو ناجائز طریقے سے دوسرے ممالک میں قسمت آزمائی کرنا چاہتے ہیں انسانی خواہش کو دیکھتے ہوئے کچھ عرصہ قبل غیر قانونی انسانی سمگلنگ کا کام چیدہ چیدہ لوگ خفیہ طور پر کر رہے تھے اور بہت سوں نے فائدہ بھی لیا لیکن مقامی اداروں کی نااہلی،عدم توجہی یا ملی بھگت سے غیر قانونی انسانی سمگلنگ کا دھندہ ایک منافع بخش کاروبار کی شکل اختیار کر چکاہے اور کچھ عرصہ قبل خفیہ ہونے والے کام ملوث افراد اب ہر گلی محلے میں سرعام ہونے لگاہے جس کا مرکزی کردار زیادہ تر ائیر ٹکٹنگ کاکام والے ادا کرتے ہیں اورایجنسی مالکان نے انسانی سمگلروں سے قریبی رابطے استوار کرکے خواہشات کے مارے لوگوں کو دونوں ہاتھوں سے لوٹنا شروع کیاہواہے ملکی سطح پر حکومت کیا کرے کیا نہ کرے کی بحث لاحاصل ہے کیونکہ ملکی ادارے بہتر انداز میں اپنا کام کررہے ہوتے ہیں لیکن مقامی سطح پر اس دھندے کے منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں جس کے مطابق غیر قانونی طور پر باہر کے ملک جانے والوں میں اب تک ہزاروں کی تعداد میں لاپتہ ہیں یااپنی قیمتی جانیں گنوا چکے جبکہ دیار غیر ممالک کی جیلوں میں بند افراد کا کوئی بُرسان حال نہیں بہت سارے اہل خانہ اپنے پیاروں کو زندہ دیکھنے کی خواہش میں پتھرا گئیں ذرائع کے مطابق انسانی سمگلنگ میں ملوث افراد نے دوسر ملکوں میں بھی ڈیراداری نظام بنایاہواہے جہاں ان کے ذاتی کارندے ہرنئے آنے والے کو رکھ کر پاکستان میں وارثان سے پیسے وصول کیے جاتے ہیں اور اگر رقم کی ادائیگی میں گڑبڑ ہوتو نووارد کو تشدد کا نشانہ بھی بنایا جاتاہے ۔اچھے دنوں کی آس میں کئی گھرانوں کاسکون تباہ ہوچکا، اس میں شک نہیں کہ قصور ان لوگوں کا بھی برابر ہے لیکن حکومت کاکام تو ہر برے اور غیر قانونی کام کو روکناہے جس کے لیے مختلف ادارے قائم کیے گیے ہیں دیکھنایہ بھی ہے کہ وہ کیا کررہے ہیں حکومت کی طرف سے سختی کی وارنگ اور مختلف اداروں کے چھاپوں اور گرفتاریوں کے باوجود غیرقانونی انسانی سمگلنگ کا دھندہ ختم ہونے کی بجائے تاحال جاری رہنا ایک سوالیا نشان ہے جس کا جواب کوئی دینے کو تیار نہیں اہلیان علاقہ نے وزیر اعظم پاکستان میاں نواز شریف وزیر اعلی پنجاب میاں شہباز شریف سے اپیل کی ہے کہ ضلع گجرات میں غیر قانونی انسانی سمگلرز کے خلاف نوٹس لے کر فوری اور سخت کاروائی کا حکم دیں تاکہ آنے والے دنوں میں مزید گھرانوں کو اجڑ نے سے بچایا جا سکے