اسلام آباد: سابق سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے قومی اسمبلی میں اپنے پہلے خطاب کے دوران الیکشن کمیشن سے متعلق اپنی ایک ایسی غلطی تسلیم کر لی کہ دھاندلی کا شور مچانے والی تمام جماعتیں دنگ رہ گئیں۔
سردار ایاز صادق نے کہا کہ الیکشن میں الیکشن کمیشن نے اپنی ذمہ داری پوری نہیں کی اور ہم بھی کمیشن کا درست انتخاب نہیں کر سکے۔ اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے سابق سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہاکہ ایسے الفاظ کبھی استعمال نہیں کروں گا جس سے آپ کی یا سپیکر کے عہدے کی تضحیک ہو، مجھ پر جعلی سپیکر کے جملے کسے گئے جنہیں میں نے خنداں پیشانی سے برداشت کئے، میں آپ کو نام لے کر نہیں پکاروں گا اور آپ کو جناب سپیکر کہوں گا۔
ایاز صادق کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی نے 2014ءکے دھرنوں اور استعفوں میں مشکل وقت میں ساتھ دیا، مشکل وقت میں خورشید شاہ نے میرا ساتھ دیا جو قابل تعریف ہے، اللہ کا شکر ادا کرتا ہوں کہ وہ استعفے یہاں منظور نہیں ہوئے، شاہ محمود قریشی سے کہا کہ میرے چیمبر میں آئیں تاکہ استعفوں کا فیصلہ ہوسکے۔
ایاز صادق نے سوال اٹھایا کہ ریٹرننگ افسران کی ٹریننگ کس کی ذمہ داری تھی؟ یہ بہت بڑا سوالیہ نشان ہے، افسران کی ٹریننگ نہیں کی گئی تو 20 ارب روپے کس چیز کیلئے گئے تھے؟سابق سپیکر کی تقریر کے دوران جب نومنتخب سپیکر نے ڈپٹی سپیکر کے انتخاب کا یاد دلایا تو ایاز صادق نے کہا کہ میں بھی سمجھتا ہوں کہ چھ سات بجے تک انتخاب کے نتائج آنے چاہئیں، رات دیر اور دوسرے دن نہیں آنے چاہئیں۔