جدہ: یرمین لبریشن فرنٹ سردار محمد صغیر خان ایڈوکیٹ اور ان کے ساتھیوں کی رہائی کی تحریک ہی ہماری قومی آذادی کی تحریک کی سمتیں درست کرے گی،لبریشن فرنٹ اور سٹوڈنٹ لبریشن فرنٹ کے کارکنان ایک طویل اور مسلسل جدوجہد کے لیے اپنی صفہوں کو منظم کریں۔ آذادی پسندوں کے لیے نیشنل ایکشن پلان جیسے کالے قانون جس کا اطلاق صرف ان لوگوں پر کیا جا وہا ہے جو جموں کشمیر کی آذادی کا مطالبہ کرتے ہیں۔
اس کالے قانون کو چیلنج کرنے کا بہترین موقع ہے۔ان خیالات کا اظہار اپنے مشترکہ بیان میں ایڈیشنل سیکرٹری جنرل شمس کشمیری ،کنوئینر گلف زون انجئینیر قمر حمید،ڈپٹی چیف آرگنائیزر امتیاز اسلم چوہدری ، سیکرٹری مالیات گلف زون محمد ندیم خان اور نے کیا۔اور کہا کہ ہم ریاست بھر میں ایسے تمام قوانین جو جموں کشمیر کے عوام کے بنیادی حقوق چھیننے کی غرض سے نوآبادی سمجھ کر نافذ کیے گے ہیں جس کا نشانہ آذادی پسندوں کو بنایا جا رہا ہے وہ انڈیا کیطرف سے ہوں یا پاکستان کیطرف سے نام نہاد آذاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں نافذ کیے گے ہیںانھیں جاتے کی نوق پر رکھتے ہیں۔جموں کشمیر کے غیرت مند باسی ایسے کالے قوانین کو توڑتے آئے ہیں۔ شہید کشمیر مقبول بٹ نے اپنی جان کی قربانی دے کر انڈیا کے گلے میںجو پھندہ ڈالا ہے جموں کشمیر کی مکمل آذادی تک انڈیا اسے نکال نہیں پائے گا۔پاکستان کی بالادست قوتیں اگریہ سمجھتی ہیں کہ وہ ایسے اقدامات سے جموں کشمیر کی قومی آذادی کی آواز کو دبا لیں گے تو یہ ان کی بھول ہے۔
آذاد کشمیر کے کٹھ پتلی اور کاسہ لیس حکمرانوں سے کوئی شکوہ تو نہیں البتہ انھیں متنبہ ضرور کرتے ہیں کہ یہ بے غیرتی کی روش اگر تو نے نہ بدلی توتمھیں غداروں کی صف میں کھڑا کر کے ایک دن ضرور حساب کریں گے۔ہم جموں کشمیر کی عوام بلخصوص نام نہاد آذاد کشمیر کی عوام کو یہ ضرور بنانا چاہیں گے کہ یہ گرفتاری سردار محمد صغیر خان ایڈوکیٹ اور ان کے ساتھیوں کی نہیں بلکہ آپ کے بنیادی انسانی حقوق کی گرفتاری ہے۔اگر آپ اس کے خلاف کھڑے نہ ہوے تو یہ بھڑیے آپ کے وسائل کی طرح آپ کی سانسیں بھی چھین لیں گے۔
لبریشن فرنٹ اور سٹوڈنٹ لبریشن فرنٹ کے کارکنان اپنی صفہوں کو منظم ومستحکم کرتے ہوئے اس کامل یقین کے ساتھ آگے بھڑھیں کہ آخری فتح ہماری ہو گی ان سچے نظریات کی ہو گی جنکی ترجمانی شہید مقبول بٹ نے تختہ دار پر چڑھ کر کی۔