لوٹن : نیشنل ایکشن پلان کی آڑ میں پاکستان کے زیر کنٹرول کشمیر میں قوم پرستوں پر مظالم کی بھرپور مذمت کرتے ہوئے یہ مطالبہ کرتے ہیں کہ راولاکوٹ میں پرامن احتجاج کرتے ہوئے گرفتار ہونے والے سیاسی راہنما سردار محمد صغیر ایڈوکیٹ اور دیگر تمام سیاسی اسیروں کو فوری طور پر رہا کیا جائے ،پر امن احتجاج سیاسی کارکنان کا جمہوری حق ہے جس پر نیشنل ایکشن پلان کا سہارہ لیتے ہوئے قدغن لگائی جا رہی ہے جس کی پرزور مذمت کرتے ہیں۔
ان خیالات کا اظہار جموں کشمیر لبریشن فرنٹ برطانیہ کے راہنماوں زونل صدر صابر گل، چیف آرگنائزر ابرار نثار ،جنرل سکریٹری تحسین گیلانی،سنئیر نائب صدر ملک مشتاق، نائب صدر اول حاجی راسب کشمیری ، نائب صدر دوئم ملک منظور صابری، اسسٹنٹ جنرل سکریٹری ممتاز مرزا، ڈپٹی سکریٹری محمود حسین ،سکریٹری نشرواشاعت شکیل مرزا، ڈپٹی آرگنائزر یوسف چوہدری ممبر سپریم کونسل خواجہ کبیر احمد ، سردار امجد نواز خان ، شفیق قادری ،اسلم مرزا اور دیگر راہنماوں نے اپنے ایک بیان میں کیا ان راہنماوں نے ٢٢ اکتوبر کو آزاد کشمیر کے تمام شہروں میں ہونے والے مظاہروں کے دوران پولیس اور دیگر اداروں کی جانب سے احتجاج کرنے والوں پر تشدد کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ٢٢ اکتوبر کو قبائلیوں نے ریاست جموں کشمیر پر حملہ کر کے ہنستی بستی جنت کو اجاڑ کر رکھ دیا جس کا خمیازہ آج تک کشمیری قوم بھگت رہی ہے۔
ان راہنماوں نے کہا کہ ظالم مہارجہ کے خلاف مقامی طور پر جدوجہدکرنے والوں کو تاریخ ہمیشہ یاد رکھے گی ہم اس وقت مہارجہ کے مظالم کے خلاف اور اپنے حقوق کے لیے جدوجہد کرنے والے مقامی اکابرین کو سلام پیش کرتے ہیں مگر ساتھ ہی قبائلیوں کی لشکر کشی کو مکمل طور پر مسترد کرتے ہوئے ٢٢ اکتوبر ١٩٤٧ اور ٢٧ اکتوبر ١٩٤٧کے حملے کو ریاست جموں کشمیر پر بیرونی حملہ قرار دیتے ہیں۔اس ظلم کے خلاف آواز احتجاج بلند کرنا ہر کشمیری کا حق بھی ہے اور فرض بھی جسے کوئی بھی طاقت روک نہیں سکتی۔
ان راہنماوں نے سردار محمد صغیر خان اور دیگر گرفتار سیاسی کارکنان کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے احتجاج کرنے والوں کے ساتھ اپنی مکمل یکجہتی کا اظہار کیا۔ان راہنماوں نے کہا کہ صرف قوم پرستوں کو ہی نشانہ بنایا جا رہا ہے جبکہ جموں کشمیر لبریشن فرنٹ نا صرف قوم پرستوں پر ہونے والے تشدد کے خلاف بھرپور آواز بلند کرتا ہے بلکہ کسی بھی سیاسی کارکن کو خواہ اسکا تعلق کسی بھی سیاسی پارٹی سے ہو اگر اس پر تشدد کیا جائے گا تو جے کے ایل ایف اس کے خلاف صدائے احتجاج بلند کرتا رہے گا صابر گل نے کہا کہ اس وقت کشمیری قوم کو اتحاد کی ضرورت ہے تمام قوم پرستوں کو اپنے اپنے ذاتی خول سے باہر نکل کر صرف قومی کاز کے لیے اپنا کردار ادا کرنا ہو گا۔
انھوں نے بھارتی مقبوضہ کشمیر میں جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے چیرمین یاسین ملک کی گرفتاری کی بھی پر زور الفاظ میں مذمت کی اور کہا کہ بھارت اور پاکستان کی جانب سے ایسے اوچھے ہتھکنڈے کشمیریوں کی قومی آزادی کی تحریک کو کبھی بھی دبا نہیں سکیں گے اور کشمیری اپنے محبوب قائد محمد مقبول بٹ شہید کے نقش قدم پر چلتے ہوئے مکمل خودمختاری کے حصول تک اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔ان راہنماوں نے کہا کہ جموں کشمیر لبریشن فرنٹ کے کوٹلی میں سنئیر راہنماوں کے گھروں پر چھاپوں کی اطلاعات ملی ہیں اگر حکومت نے ایسے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کرنا بند نا کیے تو یہ بھی یاد رکھیں کے جموں کشمیر لبریشن فرنٹ دنیا کے ہر ملک میں موجود ہے اگر تشدد کا یہ سلسلہ بند نا کیا گیا تو جموں کشمیر لبریشن فرنٹ بین الاقوامی سطح احتجای مظاہرے کریگا۔
چونکہ سیاسی سرگرمیوں پر پابندی اور سیاسی کارکنان کو ہراساں کرنا بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔ اگر یہ مظالم بند نا ہوئے تو جے کے ایل ایف انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں کے ساتھ ملکر ان مظالم کے خلاف بھرپور منظم تحریک چلائے گا۔