لیڈز (ایس ایم عرفان طاہر سے) دنیا کو تیسری جنگ عظیم سے بچانے اور جنوبی ایشیاء کے دیرپا امن کے لیے مسئلہ کشمیر کا حل ناگزیر ہوچکا، پاک بھا رت نیو کلیئر جنگ نسلو ں اور قوموں کی زندگیوں کے خاتمے کاباعث بن سکتی ہے جس کو روکنے کے لیے مکالمہ کی فضاء ہموا ر کرنا ہوگی ، مذہب کی آڑ میں دنیا کو تباہی کے دھانے پر لیجا نے والے فرقہ پرستوں ،شرانگیزوں ،انتہا پسندوں اور دہشتگردوں کا احتساب کرنا ضروری ہے۔
ان خیالا ت کا اظہا رمرکزی چیئرمین یو نائیٹیڈ کشمیر پیپلز نیشنل پارٹی ( UKPNP )سردار شوکت علی کشمیری نے یہا ں اپنا کمیونٹی سنٹر میں جنگ ہلاکت ہے امن کو موقع دیا جا ئے کے نام سے منعقدہ عظیم الشان سیمینار سے خطاب کرتے ہو ئے کیا ۔ اس موقع پر پر وفیسر رفیق بھٹی مرکزی چیف آرگنا ئزر یو کے پی این پی ، سردار محمود کشمیری ، ڈا کٹر شبیر چو ہدری ترجمان کے این پی ، سابق لا رڈمیئر آف بریڈ فورڈ محمد عجیب خان، جنید قریشی ، کونسلر غلام حسین صدر فریڈ م مو ومنٹ برطانیہ ، راجہ عثمان کیانی صدر یو کے پی این پی برطانیہ زون ،پروفیسر پرویز فتح ، کونسلر عدالت علی ، جمیل لطیف ، ثا قب لطیف ، سردار سرفراز احمد خان، سردار امجد یوسف صدر یورپ زون یو کے پی این پی ، سردار ثا قب رفیق ، سردار محمد طا رق خان آرگنا ئزر یو کے پی این پی برطانیہ ، سردار فاروق خان، سردار اسد خان، پر و فیسر عبد الرحمن ، سید منصور شاہ ، سردار محمد سعید خان،ترجمان یو کے پی این پی برمنگھم ، قمر خلیل جنرل سیکرٹری یو کے پی این پی برمنگھم ، سردار اسلم خان ، وحید شیخ ، مقصود احمد اور دیگر نے خصوصی شرکت کی ۔ سردار شوکت علی کشمیری نے کہاکہ دنیا میں تصادم کی روک تھا م اور امن کے قیام کے لیے مکالمہ کی فضاء قائم کرنا بے حد ضروری ہے۔
انہو ں نے کہاکہ ہما ری نوجوان نسل ہما رے خیالا ت سے نالاں ہو نے کے باعث بے راہ روی اور گمراہی کا شکا ر ہو رہی ہے ۔ انہو ں نے کہاکہ جنگ و جدل اور تصادم کے باعث گذشتہ طویل عرصہ سے کشمیری نوجوان کو جلا وطنی کی زندگی بسر کرنی پڑ رہی ہے ۔ انہو ں نے کہاکہ 1846 کے بعد کشمیریوں کو جو حق شنا خت حاصل ہو ا اسے بحال کروانے کی ضرورت ہے ۔ انہو ں نے کہاکہ کشمیر کے نام پر مسلح جہاد یا عسکریت پسند کا روائیاںکرنے والے فرقہ پرستوں کو بے نقاب کرنا ہوگا ۔انہو ں نے کہاکہ یو کے پی این پی تنگ نظری اور فرقہ پرستی کا شکا ر نہیں وسعت نگاہ کے باعث ہما رے ہاتھ میں امن کا پرچم ہونا چاہیے ہم ہر اس تصادم انتہا پسندی اور دہشتگردی کے خلا ف ہیں جو کہ انسانی زندگی کے لیے باعث نقصان ہے ۔ انہو ں نے کہاکہ ہر پیدا ہونے والا بچہ انسان ہوتا ہے فطرت انسانیت کے جذبے کے تحت بھی ہمیں حقوق العبا د پر عمل پہرا ہو نے کی شدید ضرورت ہے۔
انہو ں نے کہا کہ ہما رے نبی ۖ نبی المسلمین نہیں بلکہ رحمت العالمین ہیں اسلیے ہمیں ان کی پیروی کرتے ہو ئے بلا رنگ و نسل اور مذہب کی تفریق کے دنیا میں امن و سلامتی کا پیغام پھیلانا ہو گا ۔ انہو ں نے کہاکہ یو کے پی این پی فرانس میں ہو نے والے دہشتگردی کے واقعہ کی بھرپور مذمت کرتی ہے ۔ پروفیسر رفیق بھٹی مرکزی چیف آرگنا ئزر یو کے پی این پی نے کہاکہ امن ازل سے پسندیدہ شے اور جنگ نا پسندیدہ ترین عمل رہا ہے ۔ انہو ں نے کہاکہ بلا شبہ جنگ اور امن لا زم و ملزوم ہیں ۔ انہو ں نے کہاکہ کشمیری قوم کا حق پر امن طریقہ سے نہ دیا گیا تو وہ ردعمل کے طور پر جنگ کا راستہ اپنانے پر مجبور ہو جائیں گے ۔ انہو ں نے کہاکہ مسئلہ کشمیر مذہبی یا نظریاتی جنگ نہیں ہے بلکہ یہ تو مفاد پرستوں کی آپسی جنگ ہے جس کے خاتمہ کے لیے دنیا میں بسنے والے ہر کشمیری کو اپنا فعال کردار ادا کرنا ہو گا۔
انہو ں نے کہاکہ مسئلہ کشمیر کا سادہ سا حل موجود ہے کہ اس کی سابقہ جغرافیائی حیثیت تسلیم کرلی جا ئے پاکستان اور بھا رت اپنی فو جیں اس علاقہ سے با ہر نکال دیں ۔ انہو ں نے کہاکہ کشمیری قوم کی مدد کے لیے آسمان سے فرشتے نہیں اتریں گے بلکہ ہمیں خود اپنے روشن اور تابناک مستقبل کا فیصلہ کرنا ہو گا ۔ ڈاکٹر شبیر چو ہدری نے کہاکہ فرانس میں پیش آنے والے واقعہ کی بھرپور مذمت کرتے ہیں اسلام اس کی اجازت ہر گز نہیں دیتا ہے ۔ انہو ں نے کہا کہ آج ملک خود جنگ نہیں لڑتے ہیں بلکہ پراکسی وار کا سلسلہ شروع کردیا گیا ہے جس کی بدولت سرد جنگ پو ری دنیا میں شروع ہوتی دکھائی دے رہی ہے ۔ انہو ں نے کہاکہ انسانی حقوق کی بقاء کے لیے ہمیں اتفاق و اتحاد سے مل کر آگے بڑھنا ہو گا اسی میں دنیا کی فلاح اور امن کا راز مضمر ہے ۔ پر وفیسر نذیر تبسم نے کہاکہ جنگ کے مضر اثرات کو سمجھنے کے لیے امن کا ادراک انتہائی ضروری ہے ۔ انہو ں نے کہاکہ دنیا میں پیمانہ قائم کیا جا نا چاہیے کہ امن کا پرچار کرنے والوں کی سپورٹ اور جنگ و تباہی پھیلا نے والوں کی کھل کر مخالف کی جائے۔
کونسلر غلام حسین نے کہا کہ دنیا کے کئی ممالک جنگ و جدل سے تباہی و بربادی کا شکار ہو ئے ہیں ۔ انہو ں نے کہاکہ ہمیں امن پسندوں کو ایک پلیٹ فارم پر یکجا کرکے امن کے فروغ کے لیے اتفاق و اتحاد کے ساتھ آگے بڑھنا ہو گا ۔ انہو ں نے کہاکہ جمو ں و کشمیر تاریخ میں ایک خو دمختار ریاست تھی اس کی حیثیت خود مختارہی قائم رہنی چا ہیے ۔ کونسلر محمد عجیب نے کہاکہ جمہو ریت کی خوبصورتی امن کے فروغ میں ممکن ہے ۔ انہو ں نے کہاکہ کشمیر کی آزادی کے لیے پرامن مکالمہ چاہیے اسکے لیے طالبان یا جہا دیوں کی ضرورت نہیں ہے ۔ محمود کشمیری نے کہاکہ جموں وکشمیر میں ہو نے والے مظالم کو غیر مشروط انداز میں دنیا کے سامنے لا نے کی ضرورت ہے ۔جنید قریشی نے کہاکہ مسئلہ کشمیر کے حوالہ سے سمت کا تعین کرنے کے لیے تمام کشمیری جما عتوں کے مابین انٹرا کشمیر ڈائیلا گ کی ضرورت ہے۔
انہو ں نے کہاکہ کشمیر میں بسنے والے محض مسلمانو ں ہی نہیں بلکہ ہند و پنڈت بدھ سکھ اور دیگر مذاہب کے افراد پر ڈھا ئے جا نے والے مظالم کے خلا ف بھی آواز اٹھانا ہوگی ۔ سمینار سے کونسلر عدالت علی ،عثمان کیانی ، جمیل لطیف،یاسرنوید خان،پر وفیسر فتح، عرفان یعقوب ، محمد ہا رون خان اور دیگر نے بھی خطاب کیا ۔ سمینار کے اختتام پر صدر یورپ زون سردار امجد یوسف نے میزبان کی حیثیت سے آئے ہو ئے معزز مہمانوں کا شکریہ ادا کیا اورمہمانوں کو پرتکلف ظہرانہ بھی پیش کیا گیا۔