لندن (ویب ڈیسک) قومی کرکٹ ٹیم کے کپتان سرفراز احمد نے کہا ہے کہ ٹیم نے غلطیوں سے سبق سیکھ لیا اور اب بنگلہ دیش کیخلاف بھرپور تیاری کیساتھ میدان میں اتریں گے اور جیت کا تسلسل برقرار رکھنے کی بھرپور کوشش کریں گے۔نجی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے سرفراز احمد نے بتایا کہ بھارت کیخلاف میچ کے بعد تمام کھلاڑیوں کو اکٹھا کر کے بات کی کہ کھلاڑیوں اور مینجمنٹ کی بھرپور محنت کے باوجود کہاں غلطیاں کررہے ہیں جس کے باعث بطور ٹیم اچھی پرفارمنس کا مظاہرہ نہیں کر پا رہے، اپنے مسائل کا جائزہ لینے کے بعد سینئرز اور جونیئرز سب نے کہا کہ گزشتہ میچز میں جو ہوا، اس کو بھلا کر آئندہ میچز کیلئے نئے عزم کیساتھ میدان میں اتریں گے، اس کے بعد پاکستان نے بطور ٹیم بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے فتوحات حاصل کیں۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ دوسری ٹیموں کے میچز کا نتیجہ ہمارے کنٹرول میں نہیں، ہماری توجہ اپنی پرفارمنس پر ہے،بنگلا دیش کیخلاف میچ سے قبل وقفہ ہونے کی وجہ سے تیاری کا اچھا موقع مل گیا، آخری میچ میں بھی جیت کا تسلسل برقرار رکھنے کی کوشش کریں گے۔سرفراز احمد کا کہنا تھا کہ انگلینڈ میں پرستاروں اور پاکستانی عوام کی سپورٹ سے کھلاڑیوں کے حوصلے بلند ہیں، امید ہے کہ بنگلہ دیش کیخلاف میچ میں بھی ان کی حوصلہ افزائی برقرار رہے گی۔ایک سوال پر سرفراز احمد نے کہا کہ حارث سہیل نمبر 5پر بیٹنگ کرتے ہوئے ٹیم کیلئے زیادہ بہتر پرفارم کرسکتے تھے،اس لئے خود بعد میں بیٹنگ کا فیصلہ کیا،مجھ سمیت کسی کے بھی بیٹنگ نمبر سے زیادہ ٹیم کے مفاد میں فیصلوں کی اہمیت ہے۔جبکہ دوسری جانب ایک خبر کےمطابق آئی سی سی کرکٹ ورلڈکپ 2019ءمیں قومی ٹیم کی ناقص کارکردگی سے قطع نظر ہیڈ کوچ مکی آرتھر مزید2سال عہدے سے جڑے رہنے کے خواہاں ہیں جن کا کہنا ہے کہ اگر انہیں موقع ملا تو وہ 2 سال اور پاکستانی ٹیم کیساتھ کام کرنا چاہتے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق ہیڈ کوچ مکی آرتھر کا کہنا ہے کہ پاکستان کرکٹ کیلئے کام کرتے ہوئے بہت اچھا وقت گزارا اور عوام نے بھی بڑا پیار دیا، اس دوران کئی اچھے اور برے وقت بھی آئے اور ہم نے چند یادگار فتوحات سمیٹیں لیکن اب مستقبل کا فیصلہ مجھے اور پی سی بی کو کرنا ہوگا۔ورلڈکپ سیمی فائنل سے محروم رہ جانے پر بھی کام جاری رکھنے کے سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مجھے آئی پی ایل میں کام کرنے کی پیشکش بھی ہے لیکن میں سمجھتا ہوں کہ پاکستان ٹیم کے ساتھ میرا مشن ابھی ادھورا ہے۔ ہم ٹیم کا کلچر تبدیل کرنے میں کامیاب ہوئے تاہم کچھ اہداف مزید حاصل کئے جا سکتے ہیں، مجھے اگر موقع دیا جائے تو مزید 2سال پاکستان کرکٹ کیلئے کام کرنا چاہتا ہوں، اگر ایسا نہ ہوا تو مایوسی ہوگی۔