جرات و بہادری کی درخشندہ مثال کیپٹن محمد سرور شہید نے 27 جولائی 1948 کو کشمیر کے اُڑی سیکٹر میں دشمن کی اہم فوجی پوزیشن پر حملہ کرتے ہوئے جام شہادت نوش کیا
لاہور (یس اُردو) پاک سرزمین کے لئے اپنی جان کا نذرانہ پیش کر کے پہلا نشان حیدر پانے والے کیپٹن راجا محمد سرور شہید کا آج 68 واں یوم شہادت ہے ۔
جرات و بہادری کی درخشندہ مثال کیپٹن محمد سرور شہید نے 27 جولائی 1948 کو کشمیر کے اُڑی سیکٹر میں دشمن کی اہم فوجی پوزیشن پر حملہ کیا ۔ آپریشن کے دوران دشمن کی فائر کر دہ کئی گولیاں جسم کو چھلنی کر گئیں لیکن مادر وطن کا یہ جری بیٹا اپنے زخموں کی پروا کئے بغیر دشمن کے آگے سیسہ پلائی دیوار بنا رہا اور جام شہادت نوش کیا ۔انہیں اس جرات و بہادری کے اعتراف میں اعلیٰ ترین فوجی اعزاز ( نشان حیدر ) سے نواز گیا ۔ 1910 کو راولپنڈی کے گاؤں سنگوڑی میں آنکھ کھولنے والے کیپٹن سرور شہید نے 1929 میں فوج میں شمولیت اختیار کی ۔27 اپریل 1944 کو انہیں انڈین ملٹری اکیڈمی ڈیرادھون سے کمیشن ملا ۔ عسکری سوجھ بوجھ کے پیش نظر 1946 میں انہیں مستقل کیپٹن کے عہدے پر ترقی دی گئی ۔ وطن کے اس بہادر بیٹے نے جس انداز میں مٹی کا قرض اتارا اس پر اہل وطن بھی نازاں ہیں