انقرہ……….سعودی عرب کے مشیر دفاع بریگیڈیئر جنرل احمد عسیری نے کہا ہے کہ سعودی عرب شام میں داعش کے خلاف فضائی آپریشن کے لیے تیار ہے ،ترکی سے داعش کے خلاف کبھی بھی حملے شروع ہوسکتے ہیں ۔داعش کی سرکوبی کیلئے قائم امریکا کی قیادت میں اتحادی ممالک کے وزراء خارجہ نے دو ہفتے قبل شام میں بری فوج داخل کرنے پرغور کیا تھا مگر ابھی تک اس حوالے سے کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا جاسکا ۔غیر ملکی میڈیاکے مطابق ایک انٹرویو میں جنرل عسیری نے کہاکہ دو ہفتے قبل برسلز میں ہونے والے اعلٰی سطح کے اجلاس میں ہم نے شام میں زمینی فوج داخل کرنے کے مختلف پہلوؤں پر تبادلہ خیال کیا تھا۔ اس حوالے سے شام میں داخل کی جانے والی فوج کی تعداد، داخلے کے مقام اور طریقہ کار پرغور کیا گیا تھا مگر ابھی تک اس حوالے سے کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوا ہے۔جب بھی عالمی اتحاد داعش کے خلاف شام میں فوجیں اتارے گا سعودی عرب اس کا ساتھ دے گا، سعودی دفاعی مشیر کا مزید کہنا تھا کہ ان کا ملک شام میں داعش کے خلاف فضائی حملوں کے لیے کسی بھی وقت ترکی کے انجیرلیک فوجی اڈے سے آپریشن شروع کرسکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ جنوبی ترکی کے اس فوجی اڈے پر سعودی عرب کے چار بمبار طیارے ایک ہفتہ قبل پہنچا دیے گئے تھے مگر ہمارے طیاروں نے ابھی تک فضائی حملوں میں عملا حصہ نہیں لیا ہے