اسلام آباد: حالیہ الیکشن میں تحریک انصاف کو اکثریت ملی ہے اور عمران خان وزیراعظم بننے جارہے ہیں اور ایسے میں سعودی عرب بھی میدان میں آگیا اور اپنے خزانے کی تجوریوں کی منہ کھول دیئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق سعودی عرب نے پاکستان کو ایک ارب ڈالر (ایک کھرب چوبیس ارب روپے تقریباً) دے دیئے ہیں جو ٹرانسفر بھی ہوچکے ہیں جس کی وجہ سے پاکستانی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں بھی مزید کمی متوقع ہے۔
یہاں یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ اس سے قبل چین بھی اعلان کرچکا ہے کہ وہ پاکستان کو مزید 2ارب ڈالر قرض فراہم کرے گا جس سے پاکستان کے ختم ہوتے فارن کرنسی کے ذخائر میں بہتری آئے گی اور عمران خان کی نئی حکومت قدرے اطمینان کے ساتھ شروعات کر سکے گی۔وزارت خزانہ اور سٹیٹ بینک آف پاکستان کے ذرائع نے بتایا تھا کہ ”ان دو ارب ڈالر میں سے ایک ارب ڈالر پہلے ہی سٹیٹ بینک کے اکاو¿نٹس میں آ چکے ہیں اور 2اگست کو بینک کی طرف سے جو ڈیٹا جاری کیا جائے گا اس میں یہ موجود ہوں گے۔چین کی طرف سے یہ رقم ملنے کے بعد ہمارے فارن کرنسی کے ذخائر 10ارب ڈالر سے زائد ہو جائیں گے۔“
یہاں یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ تحریک انصاف کی حکومت کے متوقع وزیرخزانہ اسد عمر نئے قرضے حاصل کرنے کا عندیہ دے چکے ہیں لیکن چین اور سعودی عرب کی طرف سے اربوں ڈالر پاکستان پہنچنے کے بعد ڈالر کی قیمت بھی گر چکی ہے ، 131روپے میں فروخت ہونیوالا ڈالر پیر کو 124روپے کی سطح پر ٹریڈ ہوتارہا۔