اسلام آباد: سعودی عرب کی حکومت نے مکہ اور مدینہ میں فضائی حدود کی بندش کے بعد پھنس کررہ جانے والے عمرہ زائرین کی میزبانی کا اعلان کردیا ہے۔ عمرہ زائرین کو حکومتی احکامات پر مکہ اور مدینہ کے ہوٹلوں میں ٹھہرایا جارہا ہے۔ پاکستان اور بھارت کے درمیان پیدا ہونے والی کشیدگی کے باعث زائرین عمرہ کی بڑی تعداد سعودی عرب میں پھنس کر رہ گئی ہے کیونکہ کسی بھی ممکنہ خطرے کے پیش نظر فضائی حدود بند کر دی گئی ہے۔ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں قائم سعودی عرب کے سفارتخانے کی جانب سے جاری کردہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ سعودی حکومت پروازیں بحال ہونے تک عمرہ زائرین کی میزبانی کرے گی۔
سعودی عرب کے سفارتخانے کا کہنا ہے کہ سعودی حکومت ائیر لائنز کے ساتھ رابطے میں ہے۔ مکہ مکرمہ سے سفر کرنے والے عمرہ زائرین کو مکہ کے ہوٹلوں میں ٹھہرایا جا رہا ہے۔جاری اعلامیہ کے مطابق سعودی عرب کی حکومت کے احکامات پر مدینہ منورہ سے سفر کرنے والے زائرین کے لیے مدینے کے ہوٹلوں میں بکنگ کرائی گئی ہے۔ یاد رہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہونے کے بعد پاکستان نے اپنی فضائی حدود غیر ملکی پروازوں کیلئے بند کر دی تھیں۔ 14 فروری 2019 کو مقبوضہ کشمیر کے ضلع پلوامہ میں بھارتی فوجی قافلے پر خود کش حملہ ہوا تھا جس میں 45 سے زائد اہلکار ہلاک ہوئے تھے۔ اس کے بعد بھارت نے بغیر کسی ثبوت کے حملہ کا ذمہ دار پاکستان کو ٹھہرانا شروع کردیا تھا۔ اس کے بعد 26 فروری کو شب 3 بجے سے ساڑھے تین بجے کے قریب تین مقامات سے پاکستانی حدود کی خلاف ورزی کی کوشش کی جن میں سے دو مقامات سیالکوٹ، بہاولپور پر پاک فضائیہ نے ان کی دراندازی کی کوشش ناکام بنادی تاہم آزاد کشمیر کی طرف سے بھارتی طیارے اندر کی طرف آئے جنہیں پاک فضائیہ کے طیاروں نے روکا جس پر بھارتی طیارے اپنے ‘پے لوڈ’ گراکر واپس بھاگ گئے