اسلام آباد: سابق وزیر شیخ وقاص اکرم نے کہا ہے کہ ایک وزیر نے سعودی سفیر کو خط لکھا ہے جس میں انہوں نے اپنے حلقے کے مسائل کے حل کےلیے مدد مانگی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق شیخ وقاص اکرم کا کہنا تھا کہ میرے ایک دوست نے مجھے بتایا ہے کہ خط میں پہلے سعودی عرب کا شکریہ ادا کیا گیا پھر امداد کی درخواست کی گئی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ چوچیزیں انہیں اپنی حکومت سے مانگنی چاہئیے وہ سعودی سفیر سے مانگ رہے ہیں۔یہ بات سمجھ سے باہر ہیں،اس بات کا ذکر شیخ وقاص اکرم نے اپنے ٹویٹر پیغام میں کیا تھا کہ ایک وزیر اپنے حلقے کے چھوٹے چھوٹے مسائل کے حل کے لیے سعودی سفیر سے مدد مانگ لی ہے۔ٹویٹ کے مطابق سعودی سفیر سے کھانے،پانی کے پمپ اورسڑکوں کی تعیمر سمیت دیگر مسائل کے حل کے لیے اربوں روپے کی امداد کی درخواست کی ہے۔معروف صحافی ندیم ملک نے متعقلہ وزیر سے موقف جاننا چاہا تاہم ان کی بات نہیں ہو سکی۔خیال رہے کہ سعودی عرب نے ہمیشہ سے ہی مشکل حالات میں پاکستان کی مدد کی ہے۔پاکستان کی معیشت کو سہارا دینے کے لیے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے بھی اپنے دورہ پاکستان کے دوران بھی پہلے مرحلے میں پاکستان میں بیس ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرنے کا اعلان کیا تھا۔ سعودی ولی عہد کے دورہ پاکستان کے دوران پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کے معاہدوں پر دستخط ہوگئے ہیں۔ان شعبوں میں توانائی، بجلی،صحت، کھیل،سیاحت، معدنیات، زراعت سمیت دیگر شعبے شامل ہیں۔بتایا گیا ہے کہ سعودی عرب گوادر میں10ارب ڈالر کی آئل ریفائنری لگائے گا۔گوادر تیل سپلائی کرنے کا مرکز بنے گا۔آئل ریفائنری کے قیام سے پاکستان کو7ارب ڈالر کی بچت ہوگی۔ سعودی ولی عہد نے پاکستان کے مختلف شعبوں میں بھی مزید سرمایہ کاری کرنے کا اعلان کیا تھا