وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ حکومت پاکستان نے سعودی حکومت کو تحریری طور پر یقین دہانی کرادی ہے کہ سابق آرمی چیف راحیل شریف سعودی عسکری اتحاد کے سربراہ مقرر کیے جا سکتے ہیں۔
سعودی حکومت نے حکومت پاکستان سے تحریری اجازت مانگی تھی، پاکستان نے سعودی حکومت کو تحریری طور پر آگاہ کر دیا ہے کہ ہمیںکوئی اعتراض نہیں ہے۔ انہوں نےبتایا کہ ابھی تک جنرل راحیل شریف کی طرف سے کوئی درخواست موصول نہیں ہوئی ہے،اصولی طور پر جنرل راحیل شریف کے سعودی اتحاد کی سربراہی کے معاملات طے ہیں، صرف رسمی کارروائی باقی ہے۔ جنرل راحیل کا سعودی عرب جا کر اسلامی افواج کی قیادت سنبھالنا ان کا ذاتی نہیں بلکہ 2 حکومتوں کا معاملہ ہے،وہ سعودی اتحاد کا فوجی ڈھانچہ ترتیب دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ممبر ممالک کی ایڈوائزری کونسل کا اجلاس مئی میں سعودی عرب میں متوقع ہے۔