سعودی عرب کے شہر جدہ میں ایک پاکستانی شہری کے گودام میں ڈکیتی اور قتل کے جرم میں دو سعودیوں سمیت 5 افراد کا سر قلم کردیا گیا۔
خبر ایجنسی اے پی کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب کی وزارت داخلہ کا کہنا تھا کہ دو سعودی شہریوں اور افریقی ملک چاڈ سے تعلق رکھنے والے 3 افراد پر الزام تھا کہ انھوں نے گودام میں ڈکیتی کے دوران گودام کے سیکیورٹی گارڈ کو مارنے اور ان کے موبائل فون کو زبردستی اٹھایا ہے۔
وزارت کی جانب سے یہ واضح نہیں کیا گیا ہے کہ یہ واقعہ کب پیش آیا تھا اور مجرمان کو سزائے موت کیسے دی گئی تاہم سعودی عرب میں عام طور پر سزائے موت کے مجرمان کا سر تن سے جدا کردیا جاتا ہے۔
خیال رہے کہ سعودی عرب میں رواں سال اب تک 64 افراد کی سزائے پر عمل دارآمد کی جاچکی ہے جبکہ 2017 میں 122 افراد کو سزائے موت دی گئی تھی۔
سعودی عرب میں 2016 میں مجموعی طور پر 144 افراد کو سزا دی گئی تھی تاہم انسانی حقوق کے گروپ ایمنسٹی انٹرنیشنل کی رپورٹ کے مطابق 2016 میں سعودی عرب میں 150 سے زائد افراد کو سزائے موت دی گئی۔
رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ 2015 میں سعودی عرب میں 158 افراد کو سزائے موت دی گئی تھی، جو گزشتہ دو دہائیوں میں سب سے زیادہ تھی۔