اسلام آباد ( مانیرینگ ڈیسک)سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیرکی پاکستان آمد کا شیڈول تبدیل ہو گیا ہے ،سعودی وزیر خارجہ اب کل پاکستان پہنچیں گے ۔تفصیلات کے مطابق پاکستان نے عارضی طور پر فضائی حدود بحال کرنے کا فیصلہ کیا جس کے بعد صرف متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب کیلئے پروازیں آ اور جا سکیں گی ۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہناتھا کہ صدر ٹرمپ کے بیان کو اچھے انداز میں لینا چاہیے ، امریکی مداخلت سے خطے میں امن و امان کیلئے مدد گار ہو سکتی ہے ۔پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ سعودی وزیر خارجہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کا پیغام لے کر آج پاکستان آ رہے ہیں ۔ یاد رہے کہ گزشتہ روز پاک فضائیہ نے لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کرنے پر بھارت کے دو جنگی طیارے مار گرائے اور ایک پائلٹ کو حراست میں لے لیا ہے جس کا ویڈیو بیان بھی جاری کر دیا گیا ہے۔دوسری جانب وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ پاکستان کی قید میں موجود قید بھارتی پائلٹ کو جذبہ خیر سگالی کے تحت کل پاکستان رہا کر دے گا، ہندوستان ایک قدم ہماری جانب بڑھائے پاکستان 2 قدم بڑھائے گا، مشکل وقت میں اکٹھے ہونے پر اپوزیشن کاشکر یہ ادا کرتا ہوں۔،26 جولائی کو جب میں وزیراعظم نہیں بنا تھا تب بھی میں نے یہ بیان دیا تھا کہ ہندوستان ایک قدم ہماری جانب بڑھائے پاکستان 2 قدم بڑھائے گا۔وزیراعظم نے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں حکومت کا پالیسی بیان دیتے ہوئے کہا کہ مشکل وقت میں پوری قوم اکٹھی ہے، مشکل وقت میں اکٹھے ہونے پر اپوزیشن کا شکر یہ ادا کرتا ہوں۔عمران خان نے کہا کہ برصغیر میں دنیا کے سب سے زیادہ غریب لوگ رہتے ہیں، برصغیر کے آگے بڑھنے کے لیے امن ضروری ہے۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ میں نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو خط لکھا تھا کہ اقوام متحدہ میں دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ کو ملنا چاہیے لیکن ہمیں بھارت سے اچھا جواب نہیں ملا۔انہوں نے کہا کہ ہمیں محسوس ہوا کہ جواب اس لیے اچھا نہیں ملا کیونکہ بھارت میں انتخابات نزدیک ہیں اور ان کی انتخابی مہم میں پاکستان سے اچھے تعلقات بنانا شامل نہیں۔وزیراعظم نے کہا کہ ہم نے سوچا کہ بھارت میں انتخابات کے بعد بات چیت آگے بڑھائیں گے، جس کے بعد ایک اور موقع ملا اور ہم نےکرتار پور بارڈر کھول دیا۔انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش تھی مذاکرات کریں لیکن بھارت کی جانب سے جس طرح کے بیانات آرہے تھے ہم نے انتخابات تک انتظار کا سوچا لیکن ہمیں خوف تھا کہ الیکشن سے قبل کوئی نہ کوئی حادثہ، جس کو استعمال کیا جائے گا، پیش نہ آئے اور اتنے میں پلوامہ حملہ ہوگیا۔ عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ 17 سال جنگ کرنے کے بعد امریکی فوج ٹیبل ٹاک پرآمادہ ہو چکی ہے اگر 17 سال جنگ کے بعد امریکہ کو کچھ حاصل نہیں ہوا تو ہم کیا حاصل کر لیں گے اس لیے میں بھارت سے کہتا ہوں کہ آئیں بات چیت کریں کیونکہ اس کے زریعے ہی ہم دونوں ممالک میں غربت کو ختم کر سکتے ہیں ، لیکن ہماری یہ بات چیت کرنے کی امن کرنے کی بات ہے اس کو کمزوری نہ سمجھا جائے۔ انہوں نے ٹیپو سلطان کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ ایک وقت تھا جب ٹیپو سطا ن کو آپشن دی گئی کہ مر جاؤ یا غلامی کرو تو اس نے غلامی کو ترجیح دی اس قوم کا ہیرو ٹیپو سلطان ہے۔وزیر اعظم عمران خان نے اپنے خطاب کے آخر میں اعلان کیا کہ مین امن کو موقع دیتے ہوئے پاکستان کی حراست میں موجود بھارتی پائلٹ کو رہا کرنے اک اعلان کرتا ہوں ۔