مکّہ مکرمہ (نیوز ڈیسک) سعودی عرب میں حج کی غرض سے گئے ہزاروں پاکستانیوں کی جانب سے شکوک و شبہات کا اظہار کیا جا رہا ہے کہ اُنہیں دیا جانے والا کھانا تازہ اور حلال نہیں ہے، جس کی وجہ سے اُن کی بڑی گنتی بیمار پڑ گئی ہے۔ عازمین حج کے مطابق انہیں برازیل سے درآمد کردہ مرغی کا گوشت کھلایا جا رہا ہے، جس کے بارے میں شکوک و شبہات ہیں کہ اسلامی طریقہ پر ذبح کرنے کی بجائے غیر اسلامی طریقہ سے ان کا جھٹکا کیا گیا ہے۔ایسا گوشت کھانا حاجیوں کے ضمیر پر بوجھ ہے۔ یہاں پر یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ برازیل ایک نان مسلم ملک ہے اور وہاں پر اسلامی طریقہ سے جانوروں کو ذبح نہیں کیا جاتا بلکہ غیر اسلامی طرقے سے جانوروں کا گوشت بنایا جاتا ہے.. تاہم اس حوالے سے مکّہ مکرمہ میں پاکستان حج مشن کے ڈائریکٹر کوآرڈینیشن سید مشاہد حُسین خالد نے کہا ہے کہ حجاج کرام افواہوں پر کان نہ دھریں اور پُوری طرح سے مطمئن رہیں۔ اُنہیں سو فیصد حلال گوشت ہی مہیا کیا جا رہا ہے۔العربیہ نیوز کے مطابق سیّد مشاہد حسین خالد کے مطابق سعودی حکومت اپنے یہاں حلال کھانے اور تازہ اشیاء ہی درآمد کرتی ہے، اس لیے حجاج کرام کسی قسم کی افواہ پر کان دھرنے کی ضرورت نہیں۔ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستانی حجاج کرام کو حج کے دوران پیش آنے والے مسائل اور مشکلات کے حوالے سے ایک جامع طریق کار بروئے کار لایا جا رہا ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ مکہ مکرمہ میں حج مشن میں ایک کال سنٹر قائم ہے جہاں سعودی عرب میں موجود حجاج کرام اس ٹال فری نمبر پر 8001166622 چوبیس گھنٹے کے دوران میں کسی وقت بھی کال کرسکتے ہیں۔ اس نمبر پر موصول ہونے والی شکایات کو متعلقہ شعبے میں بھیج دیا جاتا ہے اور انھیں چوبیس گھنٹے میں حل کرنے کی کوشش کی جاتی ہے۔اس کے علاوہ اور ٹال فری نمبر 966125500418 پر بھی روزانہ ایک سو تک کالز موصول ہو رہی ہیں۔