ریاض(نیوز ڈیسک ) سعودی عرب دُنیا بھر کے مسلمانوں کے لیے مقدس ترین ملک کی حیثیت رکھتا ہے۔ خصوصاً مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ کی وجہ سے یہاں پر اخلاقی و مذہبی حُرمت کا خاص خیال رکھا جاتا ہے۔ تاہم کچھ عرصہ سے دُنیا کے اس مقدس ترین شہر میں بے حیائی پر مبنی ایسے واقعات ہو رہے ہیں جنہوں نے
تمام مسلمانوں کے دِل مجروح کر دیئے ہیں۔ابھی کچھ روز قبل جدہ کے میکڈونلڈز ریسٹورنٹ میں سرعام بے حیائی کے واقعے پر لوگوں کا غم و غصہ کم نہ ہونے پایا تھا کہ اب ریاض شہر میں بھی سر عام ایک ایسا واقعہ پیش آیا جس نے سعودی عوام کے د ل دُکھا دیئے۔ سعودی اخبار المرصد کے مطابق ریاض میں ایک نوجوان فوجی اہلکار کی گاڑی چلاتے ہوئے ویڈیو سامنے آئی ہے جس نے ڈرائیونگ کے دوران ایک سعودی لڑکی کو گود میں بٹھا رکھا ہے اور دونوں انتہائی نازیبا حرکات میں مصروف ہیں۔سڑک کنارے موجود ایک شخص نے اس شرمناک واقعے کی ویڈیو بنا کر وائرل کر دی تو سوشل میڈیا پر لوگوں میں شدید اشتعال پیدا ہو گیا۔
لوگوں نے مطالبہ کیا کہ سرعام بے حیائی والی حرکات کرنے والے اس جوڑے کو گرفتار کرنے کے بعد سخت سزا دی جائے۔ تاکہ دوسرے لوگوں کے لیے بھی عبرت پیدا ہو سکے۔ صارفین کا کہنا تھا کہ اس فوجی اہلکار نے نہ صرف بے حیائی کا ارتکاب کیا بلکہ اس وردی کی بھی توہین کی ہے جسے سعودی عوام اپنے تحفظ کی علامت جان کر اسے بہت زیادہ عزت و احترام دیتی ہے۔واضح رہے کہ کچھ روز قبل جدہ میں واقع میکڈونلڈز ریسٹورنٹ میں موجوداخلاقیات اور شرم سے عاری سعودی لڑکے اور لڑکی نے بے حیائی کی تمام حدیں پار کر لیں۔ یہاں تک کہ وہاں موجود لوگوں کی موجودگی کی پرواہ نہ کرتے ہوئے غلیظ جنسی عمل میں مصروف ہو گئے۔ وہاں پر موجود ایک شخص نے اس بے شرم جوڑے کی ویڈیو بنا کر سوشل میڈیا پر وائرل کر دی۔ جس کے بعد سعودی عوام بھڑک اُٹھے اور سعودی اخلاقیات و مذہبی اقدار کی توہین کرنے والے سعودی لڑکا لڑکی کو گرفتار کرنے اور عبرتناک سزا دینے کا مطالبہ کر ڈالا۔سوشل میڈیا صارفین نے میکڈونلڈز کی انتظامیہ کو بھی شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے بے حیائی کو فروغ دینے کا الزام عائد کیا۔ صارفین کا کہنا تھا کہ یہ کیسے ممکن ہے کہ ریسٹورنٹ کے عملے کی موجودگی میں بھی اس طرح کی شرمناک حرکات کی جائیں۔ جو کچھ ہوا ہے، وہ ناقابل یقین ہے۔ اگر اس بے حیائی کے مرتکب لڑکا لڑکی کو کڑی سزا نہ دی گئی تو مملکت میں مزید بے حیائی فروغ پا سکتی ہے۔