اسلام آباد (ویب ڈیسک)سینئر صحافی رﺅف کلاسرا کا کہنا ہے کہ سعودی عرب کی جانب سے پاکستان کو ڈالرز جمال خاشقجی کے قتل کی وجہ سے دیے گئے ہیں، پاکستان کو اپنے پیروں پر کھڑا ہونا ہوگا اور اس کیلئے ہنرمندوں کو بیرون ممالک بھجوانا ہوگا، اس کے علاوہ ہمسایہ ممالک سے تعلقات اور ٹوارزم بڑھانی پڑے گی ۔
ایک ٹویٹ میں سینئر صحافی رﺅف کلاسرا نے کہا کہ 90 ارب ڈالر بیرونی قرضہ، امریکہ سے 15 سال میں 32 ارب ڈالر کی ملنے والی امداد اور چین کا 60 ارب ڈالر قرضہ ہم ہضم کرگئے ہیں تو دیکھتے ہیں سعودی عرب کے3 ارب ڈالرز کب تک چلتے ہیں۔ اگر سعودی اتنے ہی اچھے تھے تو جب پہلی دفعہ عمران خان گیا اس وقت پیسے دے دیتے۔ رﺅف کلاسرا نے اب سعودی عرب کی جانب سے ملنے والے قرضے کی وجہ مقتول صحافی جمال خاشقجی کو قرار دے دیا اور کہا جمال خاشقجی کا شکریہ جس نے جان دے کر ہمیں تین ارب ڈالرز دلوائے، خود پیروں پر کھڑے ہوں۔رﺅف کلاسرا کے ایک فالوور نے کہا کہ باتیں تو ہوتی رہتی ہیں لیکن پاکستان کو اپنے پیروں پر کھڑا ہونے کیلئے کیا کرنا ہوگا؟ ۔ اس پر رﺅف کلاسرا نے کہا کہ ’میرے ذہن میں تین لانگ ٹرم حل ہیں۔1۔مین پاور ایکسپورٹ بڑھائیں یہ سب سے بڑا اور مستقل ذریعہ ہے ڈالرز بڑھانے کا2۔ریجن میں ہمسایہ ملکوں ساتھ تعلقات ٹھیک کریں تاکہ غیرملکی سرمایہ کار ڈالر لائیں۔3 ٹوارزم بڑھائیں،پاکستان میں سکھوں، ہندوں اور بدھ متوں کے مقدس مقامات ہیں جس سے ڈالرز ائیں گے۔ایک صارف نے اعتراض اٹھایا کہ رﺅف کلاسرا کی جانب سے دیا جانے والا حل نمبر 2 اور 3 نہیں ہوسکتے اس لیے کوئی اور حل دیا جائے۔اس بات پر رﺅف کلاسرا نے کہا ” پھر تو وہی دنیا بھر سے بھیک مانگتے رہیں گے، 90 ارب ڈالرز پہلے کھا پی کر ہضم کرگئے ہیں، دنیا میں اگر کسی کو سب سے زیادہ امن کی ضرورت ہے تو وہ پاکستان ہے تاکہ بیرونی سرمایہ کار پاکستان آئے“۔