بیجنگ: سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان ایشائی دورے کے اگلے پڑاؤ چین پہنچ گئے، محمد بن سلمان دو روزہ دورے میں چینی اعلی حکام اور چینی صدر ژی جن پنگ سے ملاقات کریں گے۔ چینی وزارت خارجہ کے ترجمان کا سعودی ولی عہد کے دورے پر کہنا تھا کہ حالیہ سالوں میں چین اور سعودی عرب کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون میں مثبت رفتار دیکھی گئی۔ چین امید کرتا ہے کہ اس دورے سے دونوں ملکوں کے باہمی تعلقات میں اضافہ ہوگا۔ سعودی عرب چین کو تیل فروخت کرنے والا اہم ملک ہے جبکہ چینی برآمدات کی سعود ی عرب اہم مارکیٹ ہے۔ سعودی ولی عہد چین کے بعد جنوبی کوریا جائیں گے۔دوسری جانب عودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو اپنا بڑا بھائی جبکہ خود کو ان کا چھوٹا بھائی قرار دیدیا۔ تفصیلات کے مطابق بھارتی صدارتی محل راشٹرپتی بھون میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سعودی ولی عہد نے کہا کہ مودی میرا بڑا بھائی ہے اور میں ان کی بہت قدر کرتا ہوں۔ محمد بن سلمان نے اپنے خطاب میں کہا کہ بھارتی شہریوں نے 70 سالوں میں سعودی عرب کی تعمیر ترقی میں بھر پور مدد کی ہے اور ہم انہیں دوست کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، اس لیے آج ہم یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ یہ رشتہ اس طرح چلتا ہے اور دونوں ملکوں کی بھلائی کیلئے اس میں مزید بہتری آتی جائے۔ واضح رہے کہ محمد بن سلمان گزشتہ شب بھارت پہنچے جہاں ایئر پورٹ پر ان کا استقبال بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے کیا جس کے بعد آج صبح ان کے اعزاز میں بھارتی صدارتی محل راشٹرپتی بھون میں تقریب کا انعقاد کیا گیا جہاں ان کی بھارتی صدر سے بھی ملاقات ہوئی۔ سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان دو
روزہ دورے پر بھارت پہنچے جہاں انہوں نے 44 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان کیا اور معاملات طے کئے گےدارلحکومت نئی دہلی کے ائیر پورٹ پر بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے سعودی ولی عہد کا استقبال کیا۔ محمد بن سلمان بھارت میں دو روز قیام کے لئے گئے تھے ۔ اس دوران انہوں نے انسداد دہشت گردی، سرمایہ کاری ، توانائی اور دفاع سمیت باہمی دلچسپی کے مختلف موضوعات پر تبادلہ خیال کیا ۔ اطلاعات کے مطابق انہوں نے بھارت میں تقریباَ 44 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان کیا ۔ عرب نیوز ایجنسی الجزیرہ کے مطابق سعودی ولی عہد کے دورے کے دوران بھارت میں آئل سیکٹر میں سعودی کمپنی آرامکو کی سرمایہ کاری کے حوالے سے پیشرفت ہوئی ۔ اس کے علاوہ عرب انڈیا مغربی ساحل پر 44 ارب ڈالر کی لاگت سے آئل ریفائنری کی تعمیر کرنے پر تبادلہ خیال ہوا ۔ واضح رہے کہ سعودی ولی عہد نے پاکستان کے دورے کے دوران بھی 20 ارب ڈالر کی سرمایہ کا اعلان کیا تھا جوآئل ریفائنری سمیت متعدد شعبوں میں کی جائیگی۔یاد رہے کہ دورہ بھارت سے قبل سعودی ولی عہد محمد بن سلمان پاکستان میں بھی مختلف شعبوں میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کا اعلان کر چکے ہیں۔