اسلام آباد: سعود ی ولی عہد محمد بن سلمان اپنے غیرملکی دوروں کیلئے شاہی وی آئی پی بووئنگ 747 جمبو جیٹ استعمال کرتے ہیں اور وہ اسی پر سوا ر ہو کر پاکستان پہنچیں ہیں جس کی خصوصیات بھی سامنے آ گئی ہیں۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق شہزادہ محمد بن سلمان نے اپریل 2018 امریکہ کا تین ہفتوں پر محیط دورہ کیا اور اس دوران بھی انہوں نے یہی جہاز استعمال کیا تھا ۔اس طیارے میں ایک بڑا سا میٹنگ روم، فل سائز کی ٹی وی سکرین، لاﺅنج، چہل قدمی کیلئے کوریڈور، خوبصورت اور وسیع بیڈ روم اور اس کے ساتھ فرنشڈ واش روم بھی ہے۔ جہاز کی خصوصیات یہاں پر ختم نہیں ہوتیں بلکہ اس میں کھانا پکانے کیلئے کچن کی سہولت بھی موجود ہے جبکہ محمد بن سلمان کے پرسنل سٹاف کیلئے انتہائی آرام دہ سیٹیں بھی لگی ہیں تاہم اس طیارے کی خصوصیات جان کر ایک ہی بات ذہن میں آتی ہے کہ یہ کوئی جہاز نہیں ہے بلکہ اڑتا ہوا محل ہے ۔یاد رہے سعودی ولی عہد محمد بن سلمان پاکستان کے دو روزہ دورے پر کل اسلام آباد پہنچے۔ وزیر اعظم عمران خان، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ، وفاقی کابینہ کے ارکان اور دیگر حکام نے ان کا استقبال کیا جس کے بعد وہ وزیر اعظم ہاؤس روانہ ہوگئے۔ وزیر اعظم عمران خان نے سعودی ولی عہد کی گاڑی خود ڈرائیور کی اور برابر میں ولی عہد بیٹھے۔سعودی ولی عہد کے طیارے کو پاک فضائیہ کے ایف 16 اور جے ایف 17 تھنڈر طیاروں نے ملکی فضائی حدود میں داخل ہوتے ہی اپنے حصار میں لے لیا تھا اور اسی حصار میں ولی عہد کے طیارے نے راولپنڈی کی نور خان ایئربیس پر لینڈنگ کی۔
سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کی آمد سے قبل سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر اسلام آباد پہنچے۔ ان کا استقبال وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کیا۔ سعودی وزیر خارجہ سے قبل شاہی ڈاکٹرز، سیکیورٹی اور دیگر عملے پر مشتمل 221 افراد پہلے ہی پاکستان پہنچ چکے ہیں، اس سلسلے میں سعودی عرب سے اب تک 7 جہاز نورخان ائیربیس پر لینڈ کرچکے جب کہ ان میں 2 واپس روانہ بھی ہوگئے۔صدر عارف علوی 18 فروری کو سعودی ولی عہد کے اعزاز میں ظہرانہ دیں گے۔ ایوان صدر کے ظہرانے میں سعودی ولی عہد کا 100 رکنی وفد شریک ہوگا، ظہرانے میں وزراء اور اہم شخصیات کو بھی مدعو کیا گیا ہے۔سعودی ولی عہد ایوان صدر سے ہی واپس ایئرپورٹ روانہ ہوجائیں گے۔ سعودی ولی عہد کی سیکیورٹی کی ذمہ داری ٹرپل ون بریگیڈ کے سپرد ہے، پولیس کے علاوہ ٹرپل ون بریگیڈ اور رینجرز کے متعدد ونگ جبکہ لائٹ کمانڈو بی این کی دو بٹالین اور زرار اینٹی ٹیررسٹ یونٹ کی ایک بٹالین تعینات کی جائے گی۔ایس ایل سی ٹو ریڈا دو مختلف مقامات پر نصب کیے جائیں گے۔ ایوی ایشن کے چھ عدد ایم آئی 17 طیارے فضائی نگرانی کریں گے۔ انٹیلی جنس کی دو بٹالین جبکہ بم ڈسپوزل اسکواڈ کی 28 ٹیمیں کام کریں گی اور ایمبولینسز میڈیکل عملہ سمیت لگ بھگ 12 ہزار افسران و جوان سیکیورٹی ڈیوٹی پر تعینات ہوں گے۔ ذرائع کے مطابق سعودی عرب سے 19 رکنی اعلیٰ سطح کا وفد 2 خصوصی طیاروں سے نور خان ایئر بیس پہنچا، مہمان وفد میں سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے قریبی ساتھی شامل ہیں۔پاکستانی حکام کا کہنا ہے کہ سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے دورے سے پاکستان میں سرمایہ کاری کی نئی راہیں کھلیں گی۔