اسلام آباد(اصغر علی مبارک) ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے آنے پر نور خان ایئر بیس سے لائیو یس اردو سے بات چیت کرتے ہوئے وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا اہم ترین بیان سامنے آگیا۔ پندرہ سال بعد پاکستان میں اتنی بڑی شخصیت کا تاریخی دورہ، نئی سپریم کوآرڈینیشن کونسل ان تعلقات کا مثالی رخ موڑے گی،
سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے دورہ پاکستان کے حوالے سے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی میڈیا سے خصوصی گفتگومیں کہنا تھا کہ پندرہ سال بعد اس سطح کا وفد پاکستان آرہا یے۔ پاکستان۔ اور سعودی عرب کے دیرینہ تعلقات ہیں۔ گزشتہ حکومت کے ادوار میں تعلقات سرد مہری کا شکار ہوئے۔ ہماری حکومت نے تعلقات کی اہمیت کو مدنظر رکھتے ہوئے ان کو دوبارہ استوار کرنے کی کوشش کی۔وزیر اعظم عمران خان کے یکے بعد دیگرے دو دوروں سے تعلقات بحال ہوئے۔تعلقات نے نئی نوعیت اختیار کی۔ آج سپریم کوارڈینیشن کونسل کا علان ہوگا، پہلی نشستوں ہوگی وہ ان تعلقات کا رخ موڑ دے گی۔ سیاسی تعلقات کے علاؤہ ایک مثالی دوطرفہ اقتصادی شراکت داری قائم ہوگی۔
آپ نے دیکھا سعودی عرب نے کس طرح ہماری مالی مدد کی ہے۔ جو سرمایہ کاری اور ایم او یوز پر دستخط ہونگے اس سے دونوں ملک ایک نئے دور میں داخل ہونگے۔ عوام کی سہولت کئیے سعودی عرب نے ویزہ فیس کم کی ہے۔ اس سے سعودی عرب میں مقیم پاکستانیوں کو سہولت ملے گی۔ پاکستان نے بھی اپنے ویزوں کو آسان بنایا یے۔ سعودی بھی جب پاکستان آئیں گے تو انہیں آمد پر ویزہ مل جائے گا۔ اس سے کاروبار کرنے میں آسانیاں پیدا ہونگی۔ جس سے معاشی سرگرمیوں میں اضافہ ہوگا۔