اسلام آباد(یس اردو نیوز) سعودی عرب کی حکومت نے کل سے عوام کیلئے مسجد نبویۖ بتدریج دوبارہ کھولنے کی منظوری دی ہے۔ نمازیوں کو کل نماز فجر سے مسجد میں داخل ہونے کی اجازت ہو گی۔ حرمین شریفین سے متعلق امور کی انتظامیہ نے سخت حفاظتی تدابیر کے تحت مسجد نبویۖ دوبارہ کھولنے کا منصوبہ مکمل کر لیا ہے جس میں ایک وقت میں اجتماع کو مسجد میں نمازیوں کی گنجائش کے40 فیصد تک محدود رکھا جائے گا۔
شاہ سلمان نے مسجد نبویﷺ کو عوام کے لئے دوبارہ کھولنے کی منظوری دی
ریاض: شاہ سلمان نے اتوار سے ہی عوام کے لئے نبی کریم ﷺ کی مسجد کو دوبارہ کھولنے کی منظوری دے دی ہے
ابتدائی طور پر صرف 40 فیصد لوگوں با جماعت نماز پڑھنے کی اجازت ہوگی۔
احتیاطی تدابیر پر عمل پیرا ہونے کے لئے دو مسجدوں کے امور برائے جنرل ایوان صدر نے یہ منصوبہ بنایا ہے۔
نماز فجر سے نمازیوں کی اجازت ہوگی اتوار کو نماز فجر سے مسجد میں نمازیوں کی اجازت ہوگی۔ مسجد نبوی کے علاوہ 31 مئی سے 90,000 سے زیادہ دیگر مساجد کو دوبارہ کھول دیا جائے گا۔ واضح رہے کہ جمعرات کو سعودی عرب نے کوویڈ 19 وبائی امراض کے درمیان عیدالفطر کے دوران لگائے گئے پانچ روزہ ملک گیر لاک ڈاؤن میں نرمی کرنی شروع کردی ہے۔
مکہ مکرمہ کے علاوہ کرفیو کو جزوی طور پر نرمی دی گئی ہے کیونکہ مکہ شہر میں سب سے زیادہ کوویڈ 19 واقعات ہیں۔ پابندیوں کو مرحلہ وار طریقے سے کم کیا جائے گا آئندہ چند ہفتوں کے دوران جب تک لاک ڈاؤن کو مکمل طور پر ختم نہیں کیا جاتا ہے اس وقت تک احتیاطی تدابیر میں مزید نرمی کی جائے گی۔
مرحلہ 1 یعنی 28 سے 30 مئی تک اس مرحلہ میں مکہ مکرمہ کے اندر اور اس کے مابین صبح 6 سے 3 تک نقل و حرکت کی اجازت دینے کی توقع ہے۔ دوسرے مرحلہ جو 31 مئی سے شروع ہوگا اور 20 جون کو اختتام پذیر ہوگا پابندیوں میں مزید نرمی کی جائے گی جو صبح 6 بجے سے شام 8 بجے تک نقل و حرکت کی اجازت دی جائے گی۔ تاہم مکہ مکرمہ میں پابندیوں کو کم نہیں کیا جائے گا۔ 21 جون کو مکہ مکرمہ میں مکمل پابندی ختم کردی جائے گی۔ حج کی زیارت کے بارے میں سعودی حکومت نے اب تک کوئی وضاحت نہیں کی ہے۔ دریں اثنا سعودی عرب میں کیسوں کی تعداد 81000 کو عبور کر گئی اور اموات 458 ہوگئیں۔