اسلام آباد( نیوز ڈیسک) سعودی عرب میں حالات دن بدن قابو سے باہر ہوتے جا رہے ہیں، آئے روز نئی سے نئی خبریں سننے کو مل رہی ہیں، کبھی یہ کہا جا رہا ہے کہ مملکت کو کورونا وائرس کی وجہ سے بند کیا گیا ساتھ ہی سعودی عرب میں سخت بغاوت نے بھی سر اُٹھایا ہوا ہے، سعودی شاہی خاندان اس وقت ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے، شاہ سلمان اور محمد بن سلمان کو اس وقت زیر عتاب لانے کی کوشش کی جا رہی ہے، اسی حوالے سے ایک قیصر نامی صحافی نے اپنے یوٹیوب چینل پر حیران کُن دعوے کر ڈالے ہیں ۔ اپنے یوٹیوب چینل پر جار ی ویڈیو میں قیصر خان نامی صحافی کا کہنا تھا کہ سعودی عرب میں عمرہ ، نمازیں ، خطبہ جمعہ، اور رمضان میں لگنے والے دستر خوانوں پر بھی پابدنی عائد کر دی گئی ہے، کھانے پینے کی اشیاء کو بھی مساجد میں لیجانے سے منع کر دیا گیا ہے۔ رمضان المبارک میں اعتکاف کے حوالے سے بھی یہ فیصلہ کیا جارہا ہے اس کے مطابق اعتکاف پر بھی پابندی کی باتیں کی جا رہی ہیں۔ سفری پابندیا بھی عائد کر دی گئیں ہیں۔ انکا کہنا تھا کہ اب تک کی معلومات کے مطابق سعودی عرب میں بغاوت کے الزام میں 20 سے زائد شہزادوں کو گرفتار کیا جا چکا ہے، ان شہزادوں کے حوالے سے ابھی کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہوگا کہ وہ کہاں ہیں، انہیں کس جگہ رکھا گیا ہے ان پر غداری کا الزام عائد کیا جاچکا ہے،۔ ان 20 شہزادوں میں سے سب بادشاہ بننے کی دوڑ میں لگے ہوئے تھےصورتحال اس وقت یہ ہے کہ شاہ سلمان کی عمر 84 سال کے قریب ہوچکی ہے جبکہ محمد بن سلمان یہ چاہتے ہیں کہ نومبر سے پہلے وہ تخت نشین ہوجائیں ۔ گرفتاریاںن چھوٹی نہیں ہیں، بادشاہ کے بھانجے کو بھی گرفتار کر لیا گیا ہے، شاہ سلمان کے سگے بھائی اور چھوٹے بیٹے کو بھی گرفتار کر لیا گیا ہے۔ ان گرفتاریوں سے یہ ہی پیغام سعودی شاہی خاندان کو دیا گیا ہے کہ موجودہ بادشاہ اور ولی عہد نے جو فیصلے صادر کر دیئے ہیں انکو ماننے میں ہی سب کی فلاح ہے۔