اسلام آباد(یس اردو نیوز)حج کے ایام جوں جوں قریب آرہے ہیں اسی طرح سعودی عرب میں مکہ شہر میں صورتحال بہتری کی طرف گامزن ہے جو کہ ایک خوش آئند امر ہے۔ اس سلسلے میں حال ہی میں سعودی حکومت نے تین ماہ کی بندش کے بعد مکہ مکرمہ میں تقریباً ایک ہزار 500 مساجد اورمقدس مقامات کو کھولنے پرغور شروع کردیا ہے۔ مکہ کے علاوہ ملک کے دیگر شہروں میں مساجد سماجی فاصلے اور دیگر سخت اقدامات کے ساتھ مئی کے آخر میں ہی کھول دی گئی تھیں۔ اس فیصلے پر اتوار سے عملدرآمد کرنے پرغور کیا جارہا ہے۔ سعودی خبر رساں ادارے کے مطابق وزارت داخلہ کے ذرائع نے کہا ہے کہ سلطنت میں تین ماہ کے لاک ڈاؤن کے بعد اتوار کی صبح سے ملک گیر کرفیو اور کاروباری بندشیں ختم کردی جائیں گی۔ تاہم مذہبی زائرین، بین الاقوامی سفر اور 50 سے زائد افراد کے سماجی اجتماعات پر پابندیاں برقرار رہیں گی۔ سعودی عرب کے سرکاری ٹی وی کی رپورٹ میں سعودی وزارت مذہبی امور کے فیصلے کے حوالے سے کہا گیا کہ ‘مکمہ مکرمہ کی مساجد تین ماہ کی بندش کے بعد اتوار سے نمازیوں کے لیے کھول دی جائیں گی۔’ رپورٹ میں کہا گیا کہ تقریباً ایک ہزار 500 مقدس مقامات کو لوگوں کے لیے کھولنے کی تیاری کی جارہی ہے اور وہاں فرش اور کارپیٹ کو جراثیم سے پاک کیا جارہا ہے۔ واضح رہے کہ سعودی حکومت کی جانب سے یہ فیصلہ حج کے آغاز سے چند ہفتے قبل ہی سامنے آیا ہے۔ منساک حج کی ادائیگی جولائی کے آخر میں ہوگی لیکن اس حوالے سے سعودی حکومت کی جانب سے تاحال کوئی حتمی فیصلہ سامنے نہیں آیا ہے۔