اسلام آباد( نیوز ڈیسک) سعودی عرب سے بہت ہی عجیب و غریب خبریں منظر عام پر آنا شروع ہوگئیں ہیں، اس حوالے سے سینئر صحافی مبشر لقمان کا کہنا ہے کہ باغیوں کا منصوبہ یہ تھا کہ شہزادہ محمد بِن سلمان کو اقتدار سے ہٹانے کے بعد نمازِ جمعہ کے موقع پر سعودی عرب کی نئی حکومت کا اعلان کیا جائے گا ، جس کے باعث خانہ کعبہ میں طواف بند کر دیا گیا تھا بغاوت کے الزام میں 20 سے زائد شہزادوں کو گرفتار کیا جاچکا ہے اور ان میں سے ابھی تک صرف 4 شہزادوں کے ہی نام ظاہر کیے جا چکے ہیں۔ اس وقت ولی عہد محمد بن سلمان پر حملہ بھی کیا گیا لیکن وہ اس حملے میں زخمی ہیں، دوسری جانب یہ خبریں بھی گردش کر رہے ہیں کہ محمد بن سلمان کورونا وائرس کا شکار ہیں لیکن یہ افواہیں ہیں، یہ بغاوت اس قد خوفناک تھی کہ اس میں سعودی ولی عہد کے چھوٹے بھائی اور کزنز بھی شامل تھے، اس تخت کو اُلٹنے کی کوشش اس لیے کی جا رہی ہے کیونکہ جب سے محمد بِن سلمان کو اقتدار کے لیے نامزد کیا گیا ہے تب سے لے کر اب تک سعودی عرب میں کافی تبدیلیاں دیکھنے میں آئی ہیں۔ اس سے قبل سینئر صحافی صابر شاکر کا کہنا تھا کہ سعودی عرب میں جو بھی پابندیاں عائد کی گئیں ہیں اس کا تعلق کورونا وائرس سے بہت کم ہے بلکہ اس کا تعلق بغاوت سے جُڑا ہے جو سعودی عرب میں ہوئی ہے، اس بغاوت سے کنگ سلمان کے بھائی، بھتیجے اور بیٹے پہلے گرفتار ہوئے، ابتدائی طور پر 22 شہزادوں کو حراست میں لیا گیا اور پھر بات چلتی چلتی سیکورٹی اداروں تک جا پہنچی ، یہ ایک بہت بڑا نیٹ ورک تھا اور بغاوت کا ایک منظم نیٹ ورک تھا جو تیار کیا جا رہا تھا، اس میں مغربی ممالک بھی شامل تھے اور برادر اسلامی ممالک بھی شریک تھے۔ پلان یہ بنایا جا رہا تھا کہ پہلے اقتدار پر قبضہ کیا جانا تھا اور اسکے بعد اسکا اعلان خانہ کعبہ میں آکر کیا جانا تھا، مکمل منصوبہ تیار کیا جاچکا تھا کہ خانہ کعبہ میں جا کر نئی سعودی حکومت کا اعلان کیا جائے، اور محمد بن سلمان کو معزول قرار دیا جائے۔ صابر شاکر کا کہنا ہے کہ ماضی میں بھی یہ مضموم حرکت کی جا چکی ہے، اس سے قبل بھی کچھ باغی خانہ کعبہ میں داخل ہوئے تھے ، کنٹرول سنبھالتے ہوئے انہوں نے اپنے مطالبات سعودی حکومت کے سامنے رکھ دیئے تھے۔ بہت کوششوں کے باوجود کمانڈوز کو بھیج کر خانہ کعبہ کو باغیوں سے آزاد کروایا گیا تھا اور انکا قلع قمع کر دیا گیا تھا اور آپریشن کلین اپ کا آغاز ہوا تھا، ابھی بھی یہی اطلاعات تھیں کہ سعودی عرب میں ماضی طرز کی بغاوت کر دی گئی ہے۔