ریاض: سعودی عرب اور اس کے عرب اتحادیوں نے یمن، قطر اور لیبیا سے تعلق رکھنے والے افراد اور خیراتی گروپوں کو مبینہ طور پر اسلامی شدت پسندی کا الزام لگاتے ہوئے بلیک لسٹ کر دیا۔
ذرائع کے مطابق تازہ ترین جاری لسٹ بین الاقوامی دبائو کے پیش نظر جاری کی گئی ہے، جس میں 89 خیراتی ادارے اور افرد شامل ہیں جن کے بارے میں کہا جا رہا ہے کہ وہ دوبارہ سرگرم ہو گئے ہیں جبکہ دوسری طرف ریکس ٹیلرسن کا حالیہ خلیجی ممالک کے دورے کا مقصد خلیجی بحران کا حل تھا اور اس سلسلے میں انھوں نے دہشت گردی کے خلاف قطر کی کوششوں کو بھی سراہا تھا، دونوں ممالک کے درمیان ایک معاہدہ بھی طے پایا تھا جبکہ سعودی عرب کی سرکاری خبر ایجنسی کی رپورٹ کے حوالے سے بتایا کہ سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، بحرین اور مصر نے ایک مشترکہ اعلامیے میں قطری حکام سے براہ راست یا بالواسطہ رابطے میں رہنے والے9 افراد اور 9 خیراتی اداروں کے نام شامل کرتے ہوئے انھیں دہشت گرد قرار دے دیا۔ خیال رہے کہ ان 4 عرب ریاستوں نے گزشتہ ماہ اسلامی شدت پسندوں سے مبینہ تعلقات کا الزام لگاتے ہوئے دوحہ سے اپنے تعلقات ختم کر دیے تھے تاہم قطر ان الزامات کو مسترد کرتا رہا ہے، سعودی اتحاد کے حالیہ مشترکہ بیان کے مطابق جن تنظیموں پر پابندی لگائی گئی، ان میں 3 یمن اور 6 لیبیا سے تعلق رکھتی ہیں جن پر القاعدہ اور شام سے تعلق رکھنے والے گروپس سے تعلقات کا الزام ہے۔