غیرمعیاری کوکنگ آئل کی فروخت سے متعلق سپریم کورٹ میں ازخود نوٹس کی سماعت ہوئی ۔سپریم کورٹ نے دس روز میں اسٹورز پر دستیاب ا شیا کی فہرست طلب کر لی۔
چیف جسٹس پاکستان ثاقب نثارنے ریمارکس دیے کہ عدالت کو صرف کھانے پینے کی اشیا سے واسطہ ہے ۔یوٹیلٹی اسٹور پر فروخت ہونےوالےشیمپو اورکریموں سےکوئی سروکار نہیں ۔یوٹیلیٹی اسٹورز اور وزارت صنعت و پیداوار کی جانب سے رپورٹ عدالت میں پیش کی گئیں۔ جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ رپورٹ اچھی لکھی گئی ہےع ام رائے ہے کہ پیپر میں سب اچھا ہوتا ہے ، حقیقت مختلف ہوتی ہے ۔یوٹیلٹی اسٹورز حکام کا کہنا ہے کہگھی اور آئل کمپنیزکی قیمتوں سے متعلق بات چیت جاری ہے ۔حکام نے تسلیم کیا کہ فروخت ہونے والا گھی غیر معیاری تھا ۔حکام کے مطابق وہ یوٹیلٹی اسٹورزپربیچاجانےوالاغیرمعیاری گھی اور کوکنگ آئل بند کر رہے ہیں۔سپریم کورٹ نے یوٹیلٹی اسٹورز پراشیا کامعیارجانچنےکیلیےقواعدبنانے کی ہدایت جاری کر دی ہیں اوریوٹیلٹی اسٹورز پر چیکنگ کا نظام بنانے کے احکامات جاری کیے۔