لالہ موسیٰ (منشاء بلال بٹ)پرائیوٹ تعلیمی اداروں کی فیسوں اور سہولیا ت کا جائز ہ لینے کیلئے کمیٹی تشکیل دے کر عوام کو لٹنے سے بچایا جائے ، سروے اور تفصیلات کے مطابق شہری اور دیہاتی علاقوں میں قائم پرائیویٹ سکولوں میں وصول کی جانے والی فیسوں اور بچوں کو فراہم کی جانے والی سہولیات کا جائز ہ لینے کیلئے کمیٹی تشکیل دی جائے جو ایسے سکول مالکان جو مختلف یہاتوں سے بچوں سے رقم وصول کرتے ہیں اور لیٹ ہونے پر جرمانہ ، چھٹی پر جرمانہ ، پیپرز فنڈز ، مختلف پارٹیوں کی مد میں پیسے اکٹھے کرنے والوں کیخلاف بھی محکمانہ کاروائی عمل میں لائی جائے اور سکولوں میں تعینات سٹاف کی تعلیمی قابلیت بھی چیک کی جائے اکثر دیکھنے میں آیا ہے کہ آٹھ آٹھ دس دس جماعتیں پڑھی ٹیچرز آکسفورڈ کا سلیبس پڑھا رہی ہیں عمارتوں کا جائزہ لیا جائے کہ کیا وہ ہواد دار نہیں کشادہ ہیں اور محفوظ ہیں کیا پلے گراؤنڈ ہیں ، یا مرغی کے ڈربے کی طرح ہیں محکمہ تعلیم کے اربا ب اختیار اس صورتحال کا نوٹس لیں تاکہ تعلیم کے نام پر غریب عوام لٹنے سے بچ سکیں اور ناقص تعلیمی کارکردگی اور غیر معیاری سہولیات فراہم کرنے والے تعلیمی اداروں کی رجسٹریشن کینسل کی جائے اگر ہے تو ورنہ ان کیخلاف کڑی کاروائی عمل میں لائی جائے تاکہ تعلیم کے حوالے سے ناقص پالیسیوں کا خاتمہ ہو سکے اور تعلیم کے نام پر لوگ لٹنے سے بچ سکیں اور بچوں کو معیاری سستی تعلیم کی فراہمی ممکن ہوسکے