گیارہ ہزار سکول بنیادی سہولیات سے محروم ، وفاق بتائے سکولوں کیلئے مختص ہونے والا پیسہ کہاں گیا :چیئرمین تحریک انصاف کی میڈیا سے گفتگو
ایبٹ آباد (یس اُردو) چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ زلزلے میں ہزارہ کے ڈھائی ہزار سکول متاثر ہوئے ، گیارہ سال میں 7 سو سکولوں پر کام ہوسکا ، مکمل نہیں ہوسکا ، 6 سو سکولوں پر کام شروع نہیں ہوا ، 650 سکولوں کو گرا دیا گیا ، اب صوبائی حکومت نے 7 ارب روپے مختص کرکے سکولوں کی تعمیر کی ذمہ داری لی ہے ، وفاق نے کہا کہ یہ سکول ہمارے دائرہ کار میں نہیں آتے ، نواز شریف نے وعدہ کیا تھا ہم 4 ارب روپے دیں گے لیکن وہ بھی نہیں ملا ، کے پی کے میں 29 ہزار سرکاری سکول ہیں ، 11 ہزار سکولوں میں بنیادی سہولیات نہیں ہیں ، جو سکول ایرا اور وفاقی حکومت کے تحت تھے ان کیلئے بیرون ملک سے اربوں روپے کے فنڈز آئے لیکن ہمیں اس میں سے کچھ نہیں ملا ، وفاق بتائے یہ پیسہ کہاں گیا اور سکولوں کیلئے استعمال کیوں نہیں ہوا ، انہوں نے کہا کہ قومیں پلوں اور ٹرینوں سے نہیں بنتیں قومیں تعلیم سے بنتی ہیں ، انہوں نے کہا کہ حقیقی تبدیلی تب آتی ہے جب ادارے غیر سیاسی ہوتے ہیں ، آج پوری قوم کہہ رہی ہے کہ کے پی کے میں پولیس غیر سیاسی ہوگئی ہے ۔ آج پورے ملک کی پولیس سیاسی ہے اسی لئے ہمارے ملک کی پولیس کام نہیں کر رہی ۔ عمران خان نے کہا کہ قبائلی علاقوں کی سرحدوں سے جب غیر ملکی پاکستان میں آتے ہیں تو اس سے خطرہ ہوتا ہے ، اس لئے ہم نے قبائلی علاقوں کی سرحدوں پر رینجرز تعینات کرنے کا مطالبہ کیا ہے تاکہ ان علاقوں میں قیام امن کو یقینی بنایا جا سکے ۔ عمران خان نے کہا کہ پنجاب سندھ اور کے پی کے میں بلدیاتی نظام نافذ ہوئے ، کے پی کے میں 44 ارب روپے کا فنڈ بلدیاتی اداروں میں جا چکا ہے ، مشرف کے دور میں اس صوبے میں 2 ارب روپے کے فنڈز تقسیم ہوئے تھے ۔ ہم نے پہلی بار ڈسٹرکٹ سطح پر پولیس کے احتساب کا نظام بنایا ہے ، ہم نے بیورو کریسی کے نظام کا معائنہ کرنے کیلئے نظام وضع کیا ہے ، اور میں یقین دلاتا ہوں کہ بلدیات کیلئے جو پیسہ مختص کیا گیا ہے وہ درست طریقے سے استعمال ہوگا ۔