سائنس دان جان لیوا بیماری ایچ آئی وی یا ایڈز کی ویکسین بنانے میں کامیاب ہوگئے یہ ویکسین بندروں کے اب انسانوں کے لیے بھی موثر ثابت ہوئی ہے۔
سائنسی جریدے ’دی لینسٹ‘ میں شائع ہونے والے تحقیقی مقالے کے مطابق سائنس دان ہلاکت خیز بیماری ایڈز کی ویکسین تیار کرنے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔ اس ویکسین کو پہلے بندروں پر کامیابی کے ساتھ آزمایا گیا تھا جس کے بعد اسے انسانوں پر بھی آزمایا گیا ہے جس کے مثبت اور حوصلہ افزاء نتائج سامنے آئے ہیں۔
سائنس دانوں نے امریکا، تھائی لینڈ، جنوبی اور مغربی افریقا کے کئی طبی اداروں سے 393 افراد کا انتخاب کیا جنہیں دو گروپس میں تقسیم کیا گیا ایک گروپ کو پلاسیبو جب کہ دوسرے گروپ کو ایڈز کی ویکسین دی گئی۔ ایک سال تک ویکسی نیشن کے بعد ٹیسٹ لیا گیا تو ویکسین لینے والے افراد میں ایچ آئی وی کے خلاف مزاحمت دیکھی گئی جس سے سائنس دانوں کو یقین ہوچلا ہے کہ یہ ویکسین ایڈز کی بیماری سے بچاؤ کے لیے کارگر ثابت ہوگی۔
سائنس دانوں کے مطابق یہ ویکسین انسانی جسم میں ایچ آئی وی وائرس کے خلاف مدافعتی نظام بنانے کی اہلیت رکھتی ہے تاہم اس ویکسین کو عام ویکسین کے برعکس روزانہ لینا ہوتا ہے لیکن ابھی اس ویکسین پر مزید تجربات کی ضرورت ہے تاکہ جامع نتائج حاصل کیے جاسکیں جس کی بنیاد پر اس ویکسین کو مزید محفوظ اور پُرتاثیر بنایا جاسکے گا۔
واضح رہے کہ دنیا بھر میں 37 ملین افراد ایچ آئی وی سے متاثر ہیں جب کہ ہر سال 1.8 ملین نئے مریض سامنے آرہے ہیں۔ یہ مرض زیادہ تر مریض کے خون کی منتقلی اور غیر ازدواجی تعلقات استوار کرنے سے پھیلتا ہے۔ تاحال اس جان لیوا مرض کا علاج دریافت نہیں ہوسکا۔ اس مرض سے بچنے کا واحد طریقہ صرف احتیاط ہے۔