لیزر تھراپی کو گہرے سمندر سے اخذ کردہ تریاق کے ساتھ تجرباتی طور پر استعمال سے مردوں میں بغیر آپریشن پراسٹیٹ غدود کے کینسر کو ختم کرنے کا مشاہدہ کیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق مردوں میں پراسٹیٹ غدود کے ایک کم خطرناک کینسر کے بغیر آپریشن علاج کے دوران ڈاکٹروں نے گہرے سمندر کے اندر پائے جانے والے جراثیموں سے اخذکردہ نسبتاً کم حساسیت والا ایک ٹیکہ مریض کے خون میں شامل کیا، جس کے باعث تجرباتی عمل کے دوران سرطان زدہ خلیے ماردیئے گئے۔
تجرے کے دوران صحت مند بافتوں کو کوئی نقصان نہیں پہنچا تھا۔ رپورٹ کے مطابق413 مریضوں پر تجرباتی عمل کے دوران نتائج سے معلوم ہوا کہ یہ دوا جو پراسٹیٹ غدود میں کینسر زدہ گومڑ کو لیزر کے ساتھ متحرک ہو کر تباہ کردیتی ہے۔
اس قدر موثر ہے کہ ان میں سے آدھے مریضوں کو بہ نسبت کنٹرول گروپ میں 13اعشاریہ 5فیصدکے ساتھ آفاقہ ہوگیا تھا۔ مارک ایمبرٹن یونیورسٹی کالج لندن کے ماہر سرطان، جو اس تجرباتی عمل کے سربراہ بھی رہے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ یہ نتائج ایسے مردوں کے لئے انتہائی اچھی خبر ہے جو ابتدائی مقامی پراسٹیٹ کینسرمیں مبتلا ہیں۔ انہیں اس علاج کی پیشکش کی جاتی ہے، جو پراسٹیٹ کو ہلائے جلائے بغیر یا اسے تباہ کیے بغیر کینسر کو ختم کرسکتے ہیں۔