کراچی (ویب ڈیسک) سائنسدانوں کی ایک ٹیم نے جینیاتی تبدیلی کی تکنیک استعمال کرتے ہوئے ایڈز کے علاج میں کامیابی حاصل کی ہے۔ نیچر کمیونیکیشنز جریدے میں شائع ہونے والے تحقیقی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سائنسدانوں نے جین ایڈیٹنگ ٹیکنالوجی یعنی CRISPR-Cas9 استعمال کرتے ہوئے چوہوں میں متاثرہ خلیوں سے ایڈز کا وائرس کامیابی سے ختم کر دیا۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ نئی ریسرچ ایڈز کے علاج کیلئے سنگ بنیاد کی حیثیت رکھتی ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ دنیا میں اِس وقت ایڈز کا علاج موجود نہیں لیکن اینٹی ریٹرو وائرل (اے آر ٹی) دوائوں کے استعمال سے وائرس کے پھیلنے کی رفتار سست کی جاتی ہے۔ اگرچہ یہ طریقہ کار ایڈز کا علاج نہیں لیکن مریض کی زندگی بڑھ جاتی ہے اور وائرس تیزی سے جسم میں نہیں پھیلتا۔ اس تحقیق میں اہم کردار ادا کرنے والے ڈاکٹر کامل خلیلی کا کہنا ہے کہ CRISPR ٹیکنالوجی استعمال کرتے ہوئے جسم میں موجود جینیاتی نظام سے متاثرہ حصہ کاٹ دیا جاتا ہے جس سے یہ وائرس ختم کرنے میں مدد ملتی ہے۔ تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ ڈاکٹر خلیلی اور ان کی ٹیم نے جین ایڈیٹنگ ٹیکنالوجی کو حال ہی میں اختیار کی جانے والی نئی طبی حکمت عملی ’’لانگ ایکٹنگ سلو افیکٹنگ رلیز‘‘ (ایل اے ایس ای آر) آرٹ کا استعمال کیا۔ اس حکمت عملی کی مدد سے طویل عرصہ کیلئے وائرس کے پھیلنے کی رفتار انتہائی سست کر دی جاتی ہے جس سے سائنسدانوں کو اتنا وقت مل جاتا ہے کہ وہ متاثرہ خلیوں سے CRISPR کے ذریعے ایڈز کا وائرس ختم کر سکیں۔ اس تحقیق کے دوران سائنسدانوں کو حیران کن نتائج ملے اور وہ متاثرہ چوہوں کی ایک بڑی تعداد میں ایڈز کا وائرس ختم کرنے میں کامیاب ہوئے۔ اس ریسرچ میں شریک محقق ڈاکٹر ہاورڈ جینڈل مین کا کہنا ہے کہ اس تجربے کے بعد ماہرین کو درست سمت مل گئی ہے تاہم انسانوں پر تجربات کیلئے کم از کم ایک سال کا عرصہ درکار ہوگا۔