وزیراعظم نواز شریف قازقستان کے شہر آستانہ پہنچ گئے، شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس میں شرکت کریں گے۔
تنظیمی اجلاس میں پاکستان اور بھارت کو شنگھائی تعاون تنظیم کے باقاعدہ رکن بنانے کی منظوری دی جائے گی، جس کے بعد ارکان کی تعداد 8 ہو جائے گی۔ شنگھائی تعاون تنظیم کے ذریعے خطے میں اقتصادی ترقی کے ساتھ دہشت گردی کو کنٹرول کرنے میں بھی مدد ملے گی،جبکہ پاکستان کو شنگھائی تعاون تنظیم کا رکن بننے کا فائدہ یہ بھی ہے کہ سی پیک کا رابطہ نہ صرف وسط ایشیا بلکہ اس سے بھی آگے یورپ تک پیدا ہو سکتا ہے۔
وزیر اعظم نواز شریف کی سائیڈ لائن ملاقاتوں کا شیڈول بھی طے پا گیا جس کے تحت وہ آج قازقستان اور ازبکستان کے سربراہان سے ملیں گے، 9 جون(کل) روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن اور منگولیا کے صدر سے ملاقات طے ہے۔ وزیر اعظم نواز شریف کے ساتھ وزیر اعلیٰ پنجاب، وفاقی وزیر تجارت اور مشیر خارجہ بھی آستانہ پہنچے ہیں۔