اوور سیز انوسٹرز چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے ایک وفد نے اوآئی سی سی آئی کے سیکریٹری جنرل عبدالعلیم کی سربراہی میں ایس ای سی پی کے قائم مقام چیئرمین ظفر عبداللہ سے ملاقات کی۔
اس موقع پر ایس ای سی پی کے کمشنر طاہر محمود بھی موجودتھے۔ ملاقات کے دوران اوآئی سی سی آئی کے سیکریٹری جنرل عبدالعلیم نے اہم اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ ایس ای سی پی کی قیادت کے فعال کردار کو سراہتے ہوئے اوآئی سی سی آئی ممبران کی جانب سے کمپنی ایکٹ2017کے حوالے سے 10 اہم خدشات کو پیش کیاجو براہِ راست غیر ملکی سرمایہ کاروں پر اثر انداز ہو سکتے ہیں۔ اوآئی سی سی آئی نے پاکستان کے کاروباری ماحول کے حوالے سے غیر ملکی سرمایہ کاروں کے تصور کوبہتر بنانے کیلئے مسلسل، شفاف اور متوقع طویل مدّتی پالیسیوں کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ اس موقع پر ایس ای سی پی کے قائم مقام چیئر مین ظفر عبداللہ نے نئے متعارف کرائے گئے کمپنی ایکٹ 2017کے کچھ حصوں کو فوری نافذ کرنے پر اپنے خدشات اورعملی دشواریوں کونمایاں کرنے پر او آئی سی سی آئی کو سراہا۔
قائم مقام چیئرمین ایس ای سی پی سے ملاقات کے دوران سیکشن 208کے تحت متعلقہ پارٹی کی ٹرانزیکشن کی وسیع گنجائش، سیکشن 452کے تحت بینیفیشل اونر شپ کی گلوبل رجسٹریشن جس کو او آئی سی سی آئی غیر ملکی سرمایہ کاروں کو اپنی طرف راغب کرنے کیلئے امتیازی اور انتہائی منفی تصور کرتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سیکشن244کے تحت تین سال تک ان کلیمڈ رہنے والے حصص اور ڈیویڈنڈ کو حکومت کی تحویل میں دے دینا جو کہ حصص یافتگان کے ساتھ انتہائی غیر مناسب ہے اور خطے کے ترقی پذیر ممالک کے مطابق نہیں ہے، جیسے کلیدی معاملات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔