اسلام آباد (ویب ڈیسک) عام انتخابات کے اڑھائی ماہ بعد قومی اسمبلی کے 11 اور صوبائی اسمبلیوں کے 24 حلقوں میں ہونے والے ضمنی انتخابات میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کی واضح برتری نے جہاں مسلم لیگ (ن) کے قائد محمد نواز شریف کے ”بیانیہ“ کو تقویت پہنچائی ہے، وہاں
نامور صحافی محمد نواز رضا اپنی ایک سیاسی رپورٹ میں لکھتے ہیں ۔۔۔۔۔پر یہ بات بھی واضح ہو گئی ہے کہ پنجاب مسلم لیگ (ن) کا گڑھ ہے۔ مسلم لیگ (ن) نے پاکستان تحریک انصاف کی خالی کی ہوئی اٹک‘ لاہور کی 2 نشستوں پر کامیابی حاصل کر لی ہے وہاں فیصل آباد کی این اے 103 بھی جیت لی جبکہ حمزہ شہباز کی خالی کی گئی قومی اسمبلی حلقہ 124 پر شاہد خاقان عباسی نے غیرمعمولی کامیابی حاصل کر کے یہ ثابت کر دیا ہے کہ لاہور مسلم لیگ (ن) کا لینن گراڈ ہے۔ پنجاب میں مسلم لیگ (ن) کا مجموعی طور پر پلڑہ بھاری رہا اس نے پاکستان تحریک کی جیتی ہوئی نشستوں پر کامیابی حاصل کر لی۔ تحریک انصاف کی جانب سے ضمنی انتخاب میں کچھ نشستوں پر شکست کو کمزور امیدوار قرار دے رہی ہے جبکہ پاکستان تحریک انصاف کی شکست اس کی حالیہ پالیسیاں بتائی جاتی ہیں۔ پاکستان مسلم لیگ (ق) نے چکوال اور گجرات میں قومی اسمبلی کی چودھری پرویز الٰہی کی خالی کی ہوئی دونوں نشستیں برقرار رکھی ہیں۔ اسی طرح مسلم لیگ (ن) ایم ایم اے اور اے این پی نے خیبر پی کے میں بھی نشستیں جیتی ہیں۔ سوات میں پی ٹی آئی خالی کی ہوئی دونوں نشستیں ہار گئی ہے۔