تحریر: حبیب کبریا
رسالت ماٰب صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے حضور گلہائے عقیدت پیش کرنا اور آپ کی مدح و توصیف کرنا ایک عظیم عمل ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم دنیا کی واحد ہستی ہیں جن کی مدح وتوصیف میں سب سے زیادہ لکھا گیا اور یہ سلسلہ قیامت تک جاری رہے گا۔ سیرت کے موضوع پر مختلف زبانوں اور زمانوں میں طبع ہونے والی کتابیں شمار و تعداد سے باہر ہیں اس کے باوجود جب بھی کوئی نئی کتاب آتی ہے تویوں محسوس ہوتا ہے کہ جیسے اس کتاب کی کمی شدت سے محسوس ہو رہی تھی۔ اس بات کو یوں سمجھا جاسکتا ہے کہ آسمان پر اربوں کھربوں ستارے جگمگا رہے ہیں اس کے باوجود ہر ستارے کی اپنی خوبصورتی اور اہمیت ہے اسی طرح سیرت کے موضوع پر جتنی کتابیں بھی لکھی گئی یالکھی جا رہی ہیں ‘ہر کتاب کی اپنی معنوی و موضوعاتی خوبصورتی ہے جو ہر کتاب کو دوسری سے جدا کرتی ہے۔
حال ہی میں دینی کتابوں کی اشاعت کے عالمی ادارہ دارالسلام کی گیارہ جلدوں پر مشتمل ایک کتاب بعنوان”سیرت انسائیکلو پیڈیا ”زیور طباعت سے آراستہ و پیراستہ ہوکر آ ئی اور علمی وعوامی حلقوں سے داد تحسین سمیٹ رہی ہے۔”دارالسلام” اسم بامسمی ہے۔یہ امن وسلامتی کا گہوارہ اور دنیا بھر میں اسلام کی تبلیغ واشاعت کافریضہ انجام دے رہا ہے۔اس کا نیٹ ورک دنیا کے پانچ بر اعظموں کے 25سے زائد ممالک میں پھیلا ہوا ہے۔یہ ادارہ اپنے 27سالہ سفر میں 1400 سے زائد موضوعات پراردو،انگلش،عربی فرانسیسی، ہسپانوی، چائینز، جرمن، ہندی، بنگالی سمیت دودرجن سے زائدزبانوں میںکتابیں شائع کر چکا ہے جبکہ 25عالمی زبانوں میں قرآن مجید کے تراجم کی سعادت بھی اس ادارے کو حاصل ہے۔
دارالسلام اپنے خوبصورت علمی،دینی اور تحقیقی کام کی وجہ سے احیائے اسلام کی عالمی تحریک بن چکا اور دنیا بھر میں پاکستان کی نیک نامی کا باعث بن رہا ہے ۔اس ادارے کا یوں تو سارا کام ہی قابل ستائش ہے لیکن” سیرت انسائیکلوپیڈیا ” دارالسلام کی ایک شاہکار کتاب ہے۔عبدالمالک مجاہد کہتے ہیں سیرت النبی ۖ کے موضوع پر ایک جامع اور مستند کتاب کی تیاری میری دیرینہ اور دلی خواہش تھی چنانچہ سات سال قبل کام شروع کیا گیا جو آخر کار اختتام کو پہنچا اورکتاب تیار ہوکر قارئین کے ہاتھوں پہنچ گئی۔ اسلام کی1450سالہ تاریخ میں سیرت کے موضوع پر بے شمار کتابیں لکھی گئی ہیں لیکن سیرت انسائیکلو پیڈیا ان سب سے مختلف ،منفرد اور جدا ہے۔اس کتب کی سب سے بڑی خوبی ،خصوصیت اور انفرادیت یہ ہے کہ یہ فرد واحد کی نہیں بلکہ متعددریسرچ سکالر،جید علماء مورخ ،محقق اور جغرافیہ دان کی مسلسل سات سال کی اجتماعی سوچ ،کوشش اورکاوشوں کا ثمر ہے۔
مثل مشہور ہے”ایک ایک اور دو گیارہ”یعنی جب دو مل جائیں تو وہ دو نہیں بلکہ گیارہ بن جاتے ہیں ۔ دو آدمیوں کے ملنے سے جہاں ان کی طاقت میں اضافہ ہوجاتا ہے وہاں ان کی سوچ،فکر ،رائے میں بھی پختگی ،وسعت اورفراخی جنم لیتی ہے۔دو یا دوسے زائد آدمیوں کی باہمی رائے مشاورت کہلاتی ہے اور اللہ نے مشاورت میں بڑی خیر اور برکت رکھ دی ہے۔یہی کیفیت کتابوں میں ہے جو کتاب ایک آدمی کی کاوش ہو اس میں اور جو کتاب باہمی مشاورت سے تصنیف کی جائے اس کی جامعیت،ثقاہت اور علمی حیثیت میںلازماََ فرق ہوتا ہے ۔سو سیرت انسائیکلوپیڈیا کو یہ خوبی باقی تمام کتب ِسیرت سے ممیز وممتاز کرتی ہے کہ اس کی تیاری ،ترتیب وتدوین کسی فرد واحد نے نہیں بلکہ ایک ٹیم نے باہمی مشاورت سے کی ہے۔سیرت انسائیکلوپیڈیا کی تقریب رونمائی گذشتہ دنوں دارالسلام ریسرچ سنٹر لاہور میں منعقد ہوئی ،اس تقریب سعید کے مہمان خصوصی وفاقی وزیر برائے مذہبی امور سردار محمد یوسف اور مر کزی جمیعت اہل حدیث کے امیر سینیٹر پروفیسر ساجد میر تھے۔تقریب میں پنجاب یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر مجاہد کامران،جماعت اسلامی کے مرکزی جنرل سیکرٹری لیاقت بلوچ،جماعہ الدعوة پاکستان کے مرکزی رہنما حافظ عبدالسلام بن محمد،پروفیسر محمد یحیٰ،دارالسلام کے ایم ڈی عکاشہ مجاہد،طلحہ مجاہد،پروفیسر ظفر اقبال،مولاناامیر حمزہ،ڈائریکٹر اوقاف طاہر رضا بخاری،جسٹس (ر)عبدالحفیظ چیمہ،مولانا محمد یونس بٹ سمیت علماء وکلاء اور عوام نے کثیر تعدادمیں شرکت کی۔
تقریب سعید کا آغاز تلاوت قرآن مجید اور ہدیہ نعت رسول مقبول ۖ سے ہوا۔دارالسلام کے جنر ل مینجر حافظ عبدالعظیم اسد نے مہمانان گرامی کو سپاسنامہ پیش کرتے ہو ئے بتایاکہ دارالسلام گذشتہ 28برس سے بلاتفریق مسلک پوری دنیا میں قرآن وسنت کا پیغام پہنچا رہا ہے۔ یہ ادارہ کتابوں کی طباعت و اشاعت کے علاوہ ٹچ سکرین،ڈیجیٹیل قرآن،پین قرآن ،ڈیجیٹل ڈیوائسزاور بچوں کے کے لئے ”باباسلام”کے نام سے منفرد الیکٹرانک تعلیمی سیریز بھی متعارف کروا چکا ہے جبکہ ای بکس،اسلامک ویب سائٹس اور اسلامک موبائل ایپلی کیشنز کی تیاری بھی جاری ہے۔عکاشہ مجاہد نے مہمانان گرامی کو خوش آمدید کہا جبکہ”سیرت انسائیکلوپیڈیا سیکشن” کے ہیڈ ابراہیم کیلانی اور مولانامحمد عثمان منیب نے کتاب کی تیاری کے مراحل سے آگاہ کرتے ہوئے حاضرین وسامعین کو بتایا کہ یہ کتاب سیرت کے ساتھ ساتھ ہزاروں احادیث کا مجموعہ بھی ہے جس وجہ سے اسے فقہ کی کتاب بھی کہا جاسکتا ہے۔
وفاقی وزیر سردار محمد یوسف کا کہنا تھا کہ دارالسلام اس وقت اسلام کے غلبہ اور احیا کی عالمی تحریک بن چکا ہے ۔خوشی کی بات ہے کہ اس ادارے کی کتابیں پوری دنیا میں پڑھی اور پسند کی جاتی ہیں ۔ان کا کہنا تھا کہ دوسال قبل سعودی عرب میں عبدالمالک مجاہد کے ساتھ میری پہلی ملاقات ہوئی تو انہوں 27سال میں شائع ہونے والی دارالسلام کی تمام کتب مجھے ہدیہ کیں ان کتابوں سے میں مسلسل استفادہ کرتا رہتا ہوں ۔پروفیسر ساجد میرنے اس بات کی امید ظاہر کی کہ جس طرح دارالسلام قرآن مجید و احادیث طبع کر کے پوری دنیا میں انہیں پھیلا رہا ہے اسی طرح سیرت انسائیکلوپیڈیا کو بھی اردو کے علاوہ باقی عالمی زبانوں میں طبع کرکے پوری دنیا میں پھیلائے گا اور سیرت کا پیغام پہنچائے گا۔
معروف سینئر صحافی قربان انجم صاجب نے شرکاء کو بتایا کہ دارالسلام کی خدمات بے پایاں ہیں مگر مجھ پر اس ادارے کی شفقت ایک احسان ہے ‘اس ادارے میں میرے سب سے پہلے محسن جناب محسن فارانی ہیں جنہوں نے سیرت انسائیکلوپیڈیا کو شاہکار بنانے میں شاہکار کردار ادا کیا’وہ میری اس ادارے سے وابستگی کے ذمہ دار ہیںجس پر میں انکا زیر بار ہوں اپنی وابستگی کے اوائل میں جب میں نے جنرل مینجر حافظ عبدالعظیم اسد سے اپنی اس کم مائیگی کا ذکر کیا کہ میں عربی زبان سے قریب قریب نابلد ہوں یہ کمی دور کرنے کیلئے مجھے قرآن کورس میں شرکت کا موقع دیں تو انہوں نے کمال عنایت کی کہ نہ صرف یہ موقع فراہم کیا بلکہ کورس میں شرکت کے اوقات بھی ڈیوٹی کا حصہ قرار دیدیئے ‘مولانا عبدالمالک مجاہد کو جب پتہ چلا کہ میں نے کورس کی تکمیل کی سند اعزاز کیساتھ حاصل کی ہے تو انہوں نے دارالسلام کے زیراہتمام شائع کردہ عظیم اور منفرد ترجمعہ قرآن گفٹ کیا یہ حوصلہ افزائی ہی احسان کا درجہ رکھتی ہے ‘جناب محسن فارانی اپنے احباب اور رفقاء کے زبان و بیان کی اصلاح بھی فرماتے رہتے ہیں میرے لئے ان کا یہ احسان استقلال و تسلسل کے ساتھ جاری رہا انکی عنایات ہی کا نتیجہ ہے کہ میں زبان و بیاں کے نام سے ہی کالم نگاری کررہا ہوں۔پنجاب یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر مجاہد کامران نے عبدالمالک مجاہد کو خراج تحسین پیش کرتے ہو ئے کہاکہ دارالسلام نے دینی کتابوں کی طباعت واشاعت کا معیار اتنا خوبصور ت اور جاذبِ نظر بنا دیا ہے کہ لوگ خود بخود ان کتابوں کو پڑھنے کے لئے متوجہ ہو رہے ہیں۔آج مسلمانوں کے زوال کی وجہ یہ ہے کہ وہ اپنے مقام اور علمی ورثے کو بھول چکے ہیں مقام شکر ہے کہ دارالسلام مسلمانوں کو ان کا بھولا ہوا مقام یاد دلارہا اور علم و عمل سے ان کا رشتہ مضبوط کر رہا ہے۔
دارالسلام کے مینجنگ ڈائریکٹر عبدالمالک مجاہد کا کہنا تھا کہ سیرت انسائیکلوپیڈیا کی تصنیف میرا دیرینہ خواب تھاجو میری والدہ کی دعائوں ،علمائے کرام کی رہنمائی اور میری ٹیم کی شبانہ روز محنت سے مکمل ہوا ۔میرے لئے یہ بات باعث افتخار ہے کہ آج دارالسلام کا شمار دنیا کے چند ایک بڑے دینی کتب کے اشاعتی اداروں میں ہوتا ہے ۔دارالسلام اس وقت عالم اسلام کو درپیش تمام دینی تحقیقی اور علمی چیلنجز سے عہدا برا ہے اللہ نے چاہا تو دین کی خدمت اور اشاعت کا یہ سفر جاری رہے گا ۔ان کا کہنا تھا کہ موجودہ دور علم اور تحقیق کا ہے”تحقیق” ایک چیلنج ہے ہم نے اس چیلنج سے عہدا برا ہونے کا عزم کر رکھا ہے ہمارا عزم مصمم ہے کہ دین اسلام کے تما م پہلوئوں اور موضوعات پر تحقیق وتصنیف کا عمل جاری رہے گا۔ جس بابرکت کتاب کی خاطر یہ تقریب سعید سجائی گئی یقینا اس کتاب کے تعارف وتذکرہ کے بغیر یہ مضمون نامکمل و تشنہ رہے گا۔ گیارہ جلدوں پر مشتمل سیرت انسائیکلوپیڈیا رنگین خوبصورت آرٹ پیپر سے مزین اوربیروت کی اعلیٰ طباعت کا شاہکا ر ہے۔اردو ادب میں اپنی نوعیت کا منفرد یکتا اور روشن کارنامہ ہے۔رنگین خاکوںاورتصاویر سے مزین ہے ۔سیرت طیبہ سے متعلقہ آیات کی خطاطی بہت ہی خوبصورت اور بے مثال ہے۔
زبان نہایت ہی سلیس،رواں اور شگفتہ و بامحاورہ ہے۔اس کی ایک ایک سطر مستند اور پوری چھان بین کے بعد تحریر کی گئی ہے۔سیرت سے متعلقہ تمام تر واقعات قرآن مجید ،صحیح احادیث،اور سیرت و تاریخ کی مستند کتب سے باحوالہ ماخوذ ہیں۔کتاب کی پہلی جلد جزیرہ نمائے عرب،وہاں کے قبائل کی بودوباش،عرب سلطنتوں ،عربی زبان وادب،عربوں کی خطابت وشاعری اور اس وقت کی بڑی اقوام جیسے ایران،یونان ،روم، حبشہ،اصنامِ عرب، مجوسیت ،یہودیت اور عسائیت کے احوال پر مشتمل ہے۔دوسری جلد آپ صلی اللہ ۖ کے حسب و نسب،ولادت باسعادت،رضاعت،لڑکپن،واقعہ شقِ صدر، آپ ۖ کی بتوں سے نفرت،دیانت،سخاوت اور شجاعت ،تجارت،شادی ،سابقہ آسمانی صحف میں آپ ۖ کی آمد کے بارے میں بشارات کے بارے میں ہے۔تیسری جلد میں غار حراء کا واقعہ ،آپ ۖ کی منصب نبوت پر سرفرازی ،دین کی دعوت اورہجرت حبشہ کے بارے میں ہے ۔ چوتھی جلد کا آغاز واقعہ معراج سے ہوتا ہے اس کے بعد یثرب کے خوش نصیبوں کی مکہ آمد،فضائل مدینہ ،دینی ،دفاعی،سماجی اور سیاسی مرکز کی حیثیت سے مسجد نبوی کی تعمیر،انصار ومہاجرین کے مابین مواخات کا تذکرہ ہے۔پانچویں جلد میں میثاق مدینہ،مدینہ میں پہلی اسلامی سلطنت کی داغ بیل،یہود کا سفاکانہ کردار،سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے نکاح،روزوں کی فرضیت،تحویل قبلہ،جہاد فی سبیل اللہ کی اہمیت و عظمت،غزوہ بدرکا ولولہ انگیز تذکرہ ہے۔چھٹی جلد میں مختلف غزوات وسرایا،آپ ۖ کی شادیاں،غزوہ احد،سانحہ بئر معونہ،المیہ رجیع کی درد انگیز تفصیلات کا تذکرہ ہے۔ساتویں جلد چھ ابواب پر مشتمل ہے جن میں مختلف غزوات و سرایاکی تما م جزئیات ،یہودیوں کی محسن کشی،رسالت ماٰب وۖ کی یکے بعد دیگرے تین شادیاں اور سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا پر تہمت طرازی کا واقعہ ہے۔
آٹھویں جلد میں رسالت ماٰب ۖ کی شخصیت کے ان انقلابی پہلوئوں کا دلنشین تذکرہ ہے کہ جن کی بدولت آپ نے تاریخ عالم کا دھارا بدل دیا۔نویں جلد میں عمرة القضاء سے غزوہ تبوک،خالد بن ولید عمرو بن عاص رضی اللہ عنھما کا قبولِ اسلام،معرکہ موتہ،فتح مکہ اور معرکہ تبوک کا تذکرہ ہے،دسویں جلد میں عرب قبائل کی دربار نبوت میں حاضری ،حجتہ الوداع کا انقلابی منظر،مرض الموت اور وفات کا الم انگیز احوال ملے گا۔گیارہوں جلد میں رسالت ماٰب ۖ کا حلیہ مبارک،جمال نبوت کا دلپذیر تذکرہ،فضائل ومناقب،اخلاق عظیم اور عادات مبارکہ،معجزات،آپ ۖ کی روزمرہ کی دعائیں شامل ہیں ۔اس عظیم اور شاہکار کتاب کی تیاری پر بلاشبہ ادارہ ”دارالسلام” عبدالمالک مجاہد اور ان کی ٹیم مبارک باد کی مستحق ہے ۔اس سعی جمیلہ کا اجر تو اللہ کے ہاں ہے لیکن عبدالمالک مجاہد جس طرح دین کی خدمت کر رہے، دیار غیر میں رہ کر پاکستان کا نام پوری دنیا میں روشن کر رہے اور ملک عزیز کی نیک نامی کا باعث بن رہے ہیں ضرورت اس امر کی ہے کہ حکومتی سطح پر ان کی خدمات کا اعتراف کیا جائے اور انہیں ستارہ امتیاز دیا جائے۔
تحریر: حبیب کبریا