تحریر: عبدالرزاق چودھری
انسان کے اندر خامیوں کا پیدا ہو جانا کوئی عجب،انوکھی اور حیرت انگیز بات نہیں، ایک فطری حقیقت ہے۔ کوئی انسان اچھائیوں کا پیکر نہیں ہے اور کوئی انسان صرف برائیوں کا بھی پتلا نہیں ہے ۔البتہ غور طلب بات یہ ہے کہ ان خامیوں اور خرابیوں کی موجودگی انسان کی کامیابی کے سفر میں حائل رہتی ہے اور خود اعتمادی جیسی صفت پیدا نہیں ہو پاتی جبکہ کامیابی اور خود عتمادی آپس میں اس طرح جڑی ہوئی ہیں جیسے زیورات اور نگینے۔ خود اعتماد انسان کسی بھی عہدے پر فائز ہو، کسی بھی شعبے میں ہوسبھی اسے پسند کرتے ہیں لوگ مشورہ بھی اسی دوست سے لیتے ہیں جو خود اعتماد ہو۔
کاروباری معاملات بھی ایسے شخص سے کرنا پسند کرتے ہیں جو خود اعتماد اور قابل بھروسہ ہو۔ ایک ڈرے،سہمے اور گھبرائے ہوے انسان پر کوئی کیسے بھروسہ کرے گا۔ نوکری بھی اسے ملتی ہےجو دوران انٹرویو خود اعتمادی کا جلوہ دکھاتا ہے۔الغرض زندگی کا کوئی بھی پہلو ہو خود اعتمادی ہر جگہ ضروری ہے۔
اگر آپ خود کو پراعتماد،پرکشش اور جاذب نظر دیکھنا چاہتے ہیں۔ اپنے آپ کو سحر انگیزاور متاثرکن شخصیت کے روپ میں ڈھالنا چاہتے ہیں ۔دوسروں کو اپنا ہم خیال بنانے اور ان کی تائید حاصل کرنے میں مہارت چاہتے ہیں تو پھر محض خوش کن خیالات کی دنیا میں مگن رہنے ،خیالی پلاو پکانے اور دوسروں پر بلا جواز تنقید کرنے کی بجائے ،آج ہی سے اپنی بری عادات کو بدلنے اور شخصیت کو نکھارنے کا اٹل فیصلہ کریں۔ اگر آپ نے اپنے اندر جھانک کر اپنی خامیوں کا ادراک کر لیا اور خرابیوں کو پہچان لیا تو آپ جلد ہی ان پر قابو پانے میں بھی کامیاب ہو جائیں گے اور لوگوں کو دور ہی سے پتہ چل جائے گا ایک خود اعتماد انسان جا رہا ہے۔
ہمیشہ پراعتماد رہیں۔ اپنی صلاحیت، قابلیت،رحجان اور مہارت کو پہچانیں۔ اپنے آپ پر کامل یقیں اور بھروسہ رکھیں کہ میں ہر قسم کے چیلنج کو قبول کر سکتا ہوں۔ پہلے ہی سوچ کر نہ بیٹھ جائیں کہ میں کامیاب نہیں ہو سکتا۔ اپنے اعتماد کو ٹوٹنے مت دیں۔ جس محفل یا مجلس میں جائیں ہمیشہ اگلی نشست پر بیٹھنے کی عادت ڈالیں۔ یہ بات ذہن نشین رکھیں کہ تاریخ کے اوراق الٹنے سے پتہ چلتا ہے کہ کامیاب لوگوں کی زندگی ناکامیوں کی داستان سے عبارت ہے۔ لیکن ان میں ایک بات مشترک ہے کہ انہوں نے خود اعتمادی،ہمت،کوشش اور مستقل مزاجی کا دامن نہ چھوڑا اور آخرکار کامیابی ان کے قدموں میں ڈھیر ہو گئی۔
منزل خود آ کرقدم چومتی ہے
اگر مسافر اپنی ہمت نہ ہارے
مسکراہٹ سے گہری دوستی کر لیں اور ہمیشہ دل سے مسکرائیں۔ مسکراہٹ ایک جادوہے جو دوسروں کو آپ کے سحر میں مبتلا کر دیتی ہے اور آپکی مقبولیت و محبوبیت میں اضافہ کر دیتی ہے۔ مسکراہٹ کی شگفتگی آپکی خود اعتمادی اور شخصیت میں نئی جان ڈال دیتی ہے۔
اپنی غلطیوں کا اعتراف کریں اور ان سے سبق سیکھیں۔ غلطیاں اندھیرے میں روشنی کی کرن ہیں۔غلطیاں تو نشان راہ ہیں جو آپکی منزل کی نشاندھی کرتی ہیں۔انسان سے جب غلطی سرزد ہوتی ہے تو اس کے نتیجے میں ہونے والا نقصان دراصل اس سبق کی قیمت ہوتی ہے جو ہم اس غلطی سے سیکھتے ہیں۔ یہی وجہ ھے کہ ایک ہی طرح کے حالات میں کچھ لوگ کامیابیوں کے ریکارڈ توڑ دیتے ہیں اور کچھ اپنے آپ کو توڑ لیتے ہیں۔۔
اپنی ناکامیوں کی ذمہ داری خود اٹھائیں، دوسروں کو اس کا ذمہ دار نہ ٹھہرائیں ۔ہم کامیابی تو چاہتے ہیں مگر کامیابی کی خاطر قیمت ادا کرنے کو تیار نہیں ہیں۔ مطلب یہ کہ کامیابی کے حصول کے لیے جو محنت درکار ہوتی ہے وہ محنت کرنے کو تیار نہیں ہیں۔ اپنے بارے دوسروں کے خیالات کو غور سے سنیں۔ ان کے نقطہ نظر کو اہمیت دیں۔ان کے احساسات،جذبات اور رائے کا احترام کریں۔آئینہ دیکھ کر اس پر تاو کھانے کی بجائے اپنے چہرے پر پڑی گرد صاف کرنے کی تدبیر کریں اور کوشش جاری رکھیں کہ خوبیوں کا تناسب خامیوں سے کم نہ ہونے پائے۔
تحریر: عبدالرزاق چودھری