کراچی… رفیق مانگٹ…سوشل میڈیا پر اشاعت کےلئے خوبصورت یا پرخطر مقامات پر اپنی تصویر لینے یا سیلفی بنانے کے جنون نے اب تک 49افراد کو موت کی گہری نیند سلادیا۔ اب تک سیلفی لینے کے دوران36مرد اور13خواتین موت کے گلے جا لگیں۔سیلفی سے متعلقہ ہلاکتوں میں پاکستان دنیا میں دسویں نمبر پر ہے۔
امریکی نشریاتی ادارے سی این این کے مطابق سیلفی کا شوقین افراد عوامی مقامات پر عجیب و غریب حرکتیں کرتے ہیں اور اپنی سلامتی کو خطرات میں ڈال دیتے ہیں جس کا نتیجہ موت یا اسپتال کا بیڈ ہوتا ہے۔2014سے اب تک سیلفیاں لینے کے چکر میں49افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ان ہلاک افراد میں زیادہ تر21سال کی عمر تک کے ہیں اور75فی صد مرد ہیں۔سیلفی کےلیے سب سے زیادہ خطرناک مقام بلند ی یا پانی ہے۔ 16افراداونچی ڈھلوانوں یاچٹانوں سے گر کر،14افراد ڈوب کر اور8افراد ٹرینوں سے ٹکر ا کر ہلاک ہو گئے۔ چار گولی چلنے سے، دو گرینیڈ سے، دو طیاروں سے ٹکرا کر،دو ہی کار کی ٹکر سے اور ایک جانور کے حملےسے ہلاک ہوا۔زیادہ تر ہلاکتیں بھارت میں ہوئی اسی لئے بھارت نے سولہ مقامات پر سیلفی لینا ممنوع قرارد ے دیا ہے۔ دوسرے نمبر پر روس جب کہ سیلفیوں سے ہلاکتوں میں پاکستان دسویں نمبر پر ہے۔گزشتہ چند برسوں کے دوران موبائل فون سے سیلفی بنانے کا رجحان اتنا مقبول ہو چکا ہے کہ اب عالمی سطح پر معروف شخصیات بھی اپنی سیلفیاں بنانے سے پیچھے نہیں۔