counter easy hit

سینیٹ اور قومی اسمبلی کا اجلاس، وزیراعظم سے استعفیٰ کا مطالبہ

سینیٹ اور قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران  اپوزیشن نے حکومت کے خلاف شدیداحتجاج کیا اور وزیراعظم سے استعفے کا مطالبہ کیا ۔ ہنگامہ آرائی کے بعد اجلاس غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کر دیے گئے۔

Senate and National Assembly meeting, demanding the resignation of Prime Minister

Senate and National Assembly meeting, demanding the resignation of Prime Minister

سینیٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ 3 ججز نے لکھا ہے وزیراعظم ثبوت پیش نہیں کرسکے،قطری خطوں کےعلاوہ کوئی ثبوت پیش نہیں کیا، خطوط مسترد کیےجاچکےوزیراعظم خود کونااہل تسلیم نہیں کرتےتو اپوزیشن استعفے کا مطالبہ کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم پر دھبہ لگ چکا ہے۔ وزیر اعظم کے استعفے پر تمام اپوزیشن جماعتیں متفق ہو گئیں، ہم چوکوں اور چوراہوں میں اکھٹے لڑیں گے۔ ملک میں ایسی صورتحال ہے جو ایوان کے قائد سے متعلق ہے۔ رہنما تحریک انصاف اعظم سواتی نے کہا کہ الیکشن کمیشن نوازشریف کو ڈی سیٹ کرے ، قوم کی لوٹی ہوئی دولت چھپانے پر آج مٹھائی تقسیم کی جارہی ہے ،نوازشریف اخلاق اور قانونی طور پر وزیراعظم رہنے کا جواز کھوچکے ،ایک ہی آواز آئے گی نوازشریف استعفا دو۔

اجلاس میں اپوزیشن کے شور شرابے اور ہنگامہ آرائی کے بعد اجلاس غیر معینہ مدت تک کیلئے ملتوی کر دیا گیا۔

قومی اسمبلی:اپوزیشن کا احتجاج، ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ دیں


قومی اسمبلی میں اپوزیشن کے شور شرابے اور ہنگامہ آرائی کے بعد اجلاس غیر معینہ مدت تک کیلئے ملتوی کردیا گیا ۔ اپوزیشن لیڈر اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے وزیر اعظم سے استعفے کا مطالبہ کر دیا ۔

پاناما پیپرز پر سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد قومی اسمبلی کےپہلے اجلاس میں گرما گرمی دیکھنے میں آئی،اپوزیشن ارکان نے ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ دیں اوراسپیکر کے ڈائس کا گھیراؤ کرلیا۔دوسری جانب حکومتی بینچوں پر ارکان کی حاضری کم رہی۔

قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف استعفا دے کر پارلیمنٹ کو بچائیں۔

شیخ آفتاب نے کہا کہ یہ لوگ مایوس ہوگئے ہیں،اپوزیشن بھول جائے کہ وزیراعظم استعفا دینگے ۔

چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان، شاہ محمود ، عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمدبھی ایوان میں موجودتھے ۔

وزیراعظم کو استعفا دینا چاہئے،خورشید شاہ

khursheed new

اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم یہ نہیں کہتے کہ حکومت ختم کرو لیکن وزیر اعظم کو استعفا دینا چاہئے، وزیر اعظم فیصلہ کریں کہ اداروں کو بچانا چاہتے ہیں یا اپنے اقتدار کی جنگ لڑنا چاہتے ہیں۔

اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئےقائد حزب اختلاف نے کہا کہ پارلیمنٹ اور جمہوریت جب کمزور ہورہی تھی، اس وقت پیپلز پارٹی نوازشریف کے ساتھ کھڑی ہوئی ، اس وقت ہمارا موقف جمہوری تھا ، جس پر ہم آج بھی قائم ہیں، ہم نے ہمیشہ مثبت سیاست کی۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمیں فرینڈلی اپوزیشن ہونے کا طعنہ دیا گیا لیکن ہم نے ہمیشہ جمہوریت کو سہارا دیا، اب ہمیں احتجاج کرنا پڑرہا ہے۔

خورشید شاہ نے کہا کہ کل سپریم کورٹ کے دو ججز نے واضح فیصلہ دیدیا ہے، ہم جے آئی ٹی کو نہیں مانتے، وزیراعظم سے ان کے ماتحت کیا پوچھیں گے۔

جے آئی ٹی میں گریڈ19 کے افسران کیا کریں گے؟ اعتزاز احسن

atizaz

پیپلز پارٹی کے رہنما سینیٹر اعتزاز احسن نے جے آئی ٹی کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ جے آئی ٹی میں گریڈ19 کے افسران کیا کریں گے؟ آئی ایس آئی سےشریف برادران کا تعلق خاندانی ہے، اسٹیٹ بینک کا گورنر کیا تحقیقات کرے گا؟

اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اعتزاز احسن نے کہا کہ سپریم کورٹ نے ٹھیک کہا کہ یہ فیصلہ یاد رکھا جائے گا، سلام کرتے ہیں ان دو ججوں کو جنہوں نے نواز شریف کو نا اہل قرار دیا، تین اکثریتی ججوں نے بھی کہا کہ نواز شریف اپنی صفائی میں کوئی ثبوت فراہم نہ کرسکے۔

ان کا کہنا تھا کہ مریم نواز کو تو استثنا دے دیا گیا، جوڈیشل کمیشن ہوتا اور نواز شریف پیش ہوتے تو مزا آتا، پیپلز پارٹی لائحہ عمل بنائے گی۔

اخلاقیات کا تقاضا ہے نوازشریف کرسی چھوڑ دیں ،سراج الحق

siraj ul haq

امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ اخلاقیات کا تقاضا ہے نوازشریف کرسی چھوڑ دیں، آزادانہ تحقیق کے لئے ضروری ہے کہ وزیر اعظم استعفیٰ دیں۔

اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سراج الحق نے کہا کہ جے آئی ٹی بنانا بہت بڑی بات ہے، کل عدالت نے وزیر اعظم کو کلیئر نہیں کیا، پاناما اسکینڈل کا فیصلہ انصاف کے ساتھ ہونا چاہئے، رائٹ اور لیفٹ کے بجائے رائٹ اور رانگ کی سیاست کرنی چاہئے۔

ان کا کہنا تھا کہ کل کا دن تاریخی دن تھا، سپریم کورٹ نے حکومت وقت کے خلاف فیصلہ دیا کہ ان کے ثبوت قابل یقین نہیں ہیں، یہ فیصلہ کامیابی کی طرف پیش قدمی ہے، ملک کی ترقی کے لئے کرپشن کے خلاف جدوجہد جاری رکھنی چاہئے، جماعت اسلامی کرپشن کے خلاف مہم چلا رہی ہے۔

عمران جھوٹے الزامات لے کر عدالت گئے تھے،مریم اورنگزیب


وزیراطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ عمران خان جھوٹے الزامات لے کر سپریم کورٹ گئے تھے، وزیراعظم کا مینڈیٹ عوام کی امانت ہے، ضمنی انتخابات میں عوام نے جواب دے دیا ہے، عوام کی آواز سنیں،جو وزیر اعظم کو اعتماد دیتے ہیں ۔

اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مریم اورنگزیب نے کہا کہ جو لوگ جے آئی ٹی کو مسترد کررہے ہیں اس کے پیچھے ایک سوچ ہے، وزیر اعظم نواز شریف پاکستان کی مقبول ترین شخصیت ہیں ، مسلم لیگ ن نے پاکستان کی تاریخ میں وہ کام کیا جو کسی نے نہ کیا، سیاسی تنہائی کسی مقصد کی وجہ سے آتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں صنعتوں کی ترقی وزیراعظم نوازشریف کی ترجیح ہے، سی پیک کو پوری دنیا اس خطے کے لیے گیم چینجر کا نام دے رہی ہے، سی پیک ایک روٹ کی بات نہیں 65 ممالک کو ملانے کی بات ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگرمگر اب ختم ہونا چاہئے،جشن وزیراعظم کے سرخروہونے کا ہے، میڈیا سے درخواست ہے قیاس آرائی کے بجائے حقائق پر بات کریں، اگر جارحانہ سیاست ختم نہ ہوئی تو مردان اور سیالکوٹ جیسے واقعات ہوں گے۔

پیپلز پارٹی نے کبھی عدلیہ کا احترام کرنا نہیں سیکھا، عابد شیر علی


مسلم لیگ ن کے عابد شیر علی کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی نے کبھی عدلیہ کا احترام کرنا نہیں سیکھا، کل کا فیصلہ قوم کے جذبات کی ترجمانی کرتا ہے۔

اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ کل کا دن پاکستان کے لوگوں کے لئے خوشی کا باعث بنا، آج نئے نئے نکاح ہو رہے ہیں، ترقی کاسفر رکے گا نہیں۔

ن لیگ کے سینیٹر راجہ ظفرالحق نے کہا کہ ہم نے اپوزیشن کا ایوان میں جواب دینے کی کوشش کی، اپوزیشن ارکان نے چیئرمین سینیٹ کی بات نہیں سنی اور جےآئی ٹی کو مسترد کر دیا، سپریم کورٹ نے کہا کہ آئین میں بھی عدلیہ کو کسی کو عہدے سے ہٹانے کا اختیار نہیں۔

ضروری ہے پی پی اور پی ٹی آئی مل کر احتجاج کریں، سعید غنی


پیپلز پارٹی کے سینیٹر سعید غنی نے کہا ہے کہ حکومت پر دباؤ ڈالنے کے لئے ضروری ہے پیپلزپارٹی اور پی ٹی آئی مل کر احتجاج کریں، عمران خان اگر پہلے والا رویہ رکھتے ہیں تو پھر اتحاد نہیں ہوسکتا۔

سعید غنی نے کہا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ تسلیم کرتے ہیں، جے آئی ٹی میں شامل ایک ادارے کو چھوڑ کر دیگر وزیراعظم کے ماتحت ہیں، انصاف کا تقاضہ ہے کہ وزیراعظم مستعفی ہوں اور جے آئی ٹی میں پیش ہوں۔

ان کا کہنا تھا کہ جے آئی ٹی کے بعد اگر معاملہ صاف ہو تو پھر آکر وزیراعظم بن جائیں ، وزیراعظم کی وجہ سے پاکستان بدنام نہیں ہوناچاہیے۔ اپوزیشن کی پارلیمانی جماعتوں کااجلاس سینٹ اور قومی اسمبلی کے اجلاس سے قبل پارلیمنٹ میں اپوزیشن کی پارلیمانی جماعتوں کااجلاس خورشید شاہ اور اعتزاز احسن کی سربراہی میں ہوا جس  میں اپوزیشن جماعتوں نے وزیراعظم سےمستعفی ہونےکا مطالبہ کردیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اپوزیشن نے سینیٹ اور قومی اسمبلی اجلاسوں میں بھرپور احتجاج کافیصلہ کیا ہے۔ قائد حزب اختلاف خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ تمام جماعتوں کا موقف بہت واضح ہے، حکومت کو اپوزیشن کی طرف سے مشترکہ پیغام جانا چاہیے، ہمیں احتجاج کرنا چاہیے۔ نواز شریف استعفا دے کر پارلیمنٹ کو بچائیں۔ خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ ہم سسٹم گرانا نہیں چاہتے لیکن وزیر اعظم کو گھر جانا پڑے گا، ہم جے آئی ٹی تسلیم کرنے کو تیار نہیں، مسترد کرتے ہیں، سپریم کورٹ نے ان اداروں کو تہس نہس کیاہے، حکومت کے ماتحت افسران کیا تحقیقات کریں گے؟

About MH Kazmi

Journalism is not something we are earning, it is the treasure that we have to save for our generations. Strong believer of constructive role of Journalism in future world. for comments and News yesurdu@gmail.com 03128594276

Connect

Follow on Twitter Connect on Facebook View all Posts Visit Website