تحریر: قرة العین ملک
سینیٹ کے اراکین کے چناؤ کیلئے تیاریاں زورں سے جاری ہیں، 52 نشست پر اراکین کے چناؤ کیلئے بیلٹ پیپرز کی چھپائی کا عمل شروع ہوگیا،میڈیا رپورٹس کے مطابق ذرائع کے مطابق چار ہزار بیلٹ پیپرز پرنٹنگ کارپوریشن آف پاکستان میں چھاپے جا رہے ہیں، سندھ اور بلوچستان کے بیلٹ پیپرز سندھ میں چھاپے جا رہے ہیں، جب کہ پنجاب کے بیلٹ پیپرز کی چھپائی کا کام پنجاب میں جاری ہے۔ فاٹا، خیبرپختونخوا، اسلام آباد کے بیلٹ پیپرز اسلام آباد میں چھاپے جا رہے ہیں، جنرل نشستوں کیلئے سفید ، جب کہ خواتین کیلئے گلابی رنگ کے بیلٹ پیپرز سینیٹ انتخابات میں استعمال ہوں گے، علماء اور ٹیکنو کریٹس کیلئے ہلکا سبز اور اقلیتوں کیلئے پیلا بیلٹ پیپر انتخابات میں استعمال ہوگا۔ واضح رہے کہ سینیٹ کے انتخابات پہلے تین مارچ کو ہونے تھے، تاہم الیکشن کمیشن کی جانب سے تاریخ میں ردوبل کے بعد انتخابات کیلئے پانچ مارچ کی تاریخ مقرر کی گئی۔نئے انتخابات کے بعد موجود 52 سینیٹ اراکین اپنی مدت پوری ہونے پر سبکدوش ہو جائیں گے۔
سینیٹ کیلئے اراکین کا چناؤ تین سال کیلئے کیا جاتا ہے۔پنجاب اور سندھ کی گیارہ گیارہ نشستوں پر امیدواروں کا انتخاب ہوگا، جب کہ بلوچستان اور خیبر پختونخوا کی باری باری نشستوں پر انتخابات ہوں گے جس کے لئے متعلقہ صوبائی اسمبلیوں کے ارکان ووٹ ڈال سکیں گے۔فاٹا کے چار سینیٹرز کا انتخاب فاٹا کے ارکان قومی اسمبلی کریں گے، جب کہ وفاقی دارالحکومت سے دو امیدواروں کا انتخاب ارکان قومی اسمبلی کریں گے۔سینیٹ انتخابات کو شفاف بنانے اور سینیٹ انتخابات میں ہارس ٹریڈنگ روکنے کیلئے آئینی ترمیم کا فیصلہ کیا گیا ہے، معاملے پر عمل کیلئے حکومت نے دیگر جماعتوں سے رابطوں کیلئے کمیٹی قائم کردی ہے
اس کمیٹی میں سینیٹ الیکشن میں شو آف ہینڈز کے ذریعے انتخابات کا جائزہ لیا جائے گا۔سینیٹ کے انتخابات کے لئے مختلف سیاسی جماعتوں کی صف بندی جاری ہے اور متعدد نئے امکانات ظاہر کئے جا تے ہیں۔ جماعت اسلامی صوبہ خیبرپختونخوا میں تو تحریک انصاف کی حمایت کر رہی ہے جبکہ مرکزاورپنجاب میں وہ مسلم لیگ (ن) کے ساتھ کھڑی ہوگی۔چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری سے سینٹ الیکشن میں ہارس ٹریڈنگ روکنے کیلئے ایک نکتے کے ایجنڈے پر بات ہوئی جس میں تحریک انصاف ناکام ہوگئی کیونکہ پیپلزپارٹی اور جمعیت علمائے اسلام(ف ) ہارس ٹریڈنگ میں مکمل طور پر ملوث ہیں، تحریک انصاف اب سینٹ الیکشن میں مصمم ارادے سے اتر کر پیسوں کے بل بوتے پر سینٹ کو خریدنے والے لوگوں کو شکست دیکر انہیں بے نقاب کرے گی۔
تحریک انصاف نے صاف و شفاف انتخابات کا عزم لیکر سینٹ الیکشن میں اوپن بیلٹ کا مطالبہ کیا اور جب حکومت نے اس تحریک پر عملدرآمد کیلئے آل پارٹیز کانفرنس بلائی تو تحریک انصاف نے تعاون دکھاتے ہوئے اس مقصد کیلئے اپنے ر ہنماء بھیجے لیکن اس سے یہ ثابت ہوگیا کہ حکومت ہارس ٹریڈنگ کے خاتمے کیلئے آئینی ترمیم لانے کے ارادے میں کبھی سنجیدہ نہیں تھی اور یہ بات بھی اس چیز کی عکاس ہے کہ نواز شریف اب اس اہم موقع پر سعودی عرب جارہے ہیں۔ عمران خان نے افسوس کا اظہار کیا کہ سینٹ الیکشن میں ہارس ٹریڈنگ کو روکنے اور اس کی مخالفت کیلئے پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری کو قائل کرنے کے لئے ان کی کوشش ناکام رہی ہے۔ پیپلز پارٹی نے اوپن بیلٹ کی تجویز کو مسترد کیا کیونکہ وہ اور جے یو آئی (ف)ہارس ٹریڈنگ میں مکمل طور پر ملوث ہیں۔ عمران خان نے واضح کیا کہ تحریک انصاف نے سینٹ الیکشن کے حوالے سے کسی بھی جماعت سے کوئی معاہدہ کیا نہ کرے گی ، وہ بذات خود کے پی کے سے سینٹ کی نشستوں پر شفاف انتخابات کی نگرانی کریں گے اور ہارس ٹریڈنگ میں ملوث افراد کو بے نقاب کریں گے۔ مسلم لیگ(ن) اور پیپلزپارٹی کی نیت کو دیکھتے ہوئے اب تحریک انصاف سینٹ الیکشن میں مصمم ارادے سے اترے گی اور ایسے لوگوں کو ہراکر بے نقاب کرے گی جو سینٹ میں پیسوں کے بل بوتے پرآنا چاہتے ہیں۔
عمران خان نے دھاندلی کی تحقیقات کیلئے حکومت کو دو مہینے کی ڈیڈ لائن دیدی اور کہا ہے کہ دو ماہ میں جوڈیشل کمشن کا فیصلہ نہ ہوا تو سڑکوں پر دوبارہ آئیں گے، دھاندلی کے خلاف باہر نہ آئے تو اگلی نسل بھی ان حکمرانوں کی غلام رہے گی۔ سینیٹ الیکشن کیلئے پیسوں کی بنیاد پر ووٹوں کی خریدو فروخت کی جا رہی ہے جس میں تحریک انصاف کے ارکان بھی بک سکتے ہیں جبکہ وفاقی حکومت نے گلگت بلتستان میں دھاندلی کی تیاریاں مکمل کر لی ہیں۔انہوں نے اعتراف کیا کہ تحریک انصاف میں دھڑے بازی ہے لیکن کہا کہ پارٹی انتخابات جلد کرائیں گے۔پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والے سابق وزیراعظم راجا پرویز اشرف نے عمران خان کے بیان پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان کو الزامات کی سیاست سے باہر نکلنا چاہیے۔ وہ پہلے الزام لگاتے ہیں بعد میں سوچتے ہیں۔ جھوٹے الزمات کی سیاست کے باعث عمران خان کو بیک فٹ پر آنا پڑتا ہے۔
راجا پرویز اشرف نے کہا پیپلز پارٹی ہارس ٹریڈنگ کے خلاف ہے۔ فاقی وزیر اطلاعات و نشریات سینیٹر پرویز رشید کہتے ہیں کہ خیبر پختونخوا میں پاکستان تحریک انصاف کو ہارس ٹریڈنگ سے محفوظ رکھنے کیلئے مخلصانہ کوششیں کی گئیں۔ عمران خان انتخابی اصلاحات کمیٹی میں اپنا کردار ادا کرتے تو سینیٹ انتخابات میں ہارس ٹریڈنگ کا راستہ بند ہوچکا ہوتا۔عمران خان کو یہ بات سمجھ آ جانی چاہئے کہ سیاسی نظام میں بہتری محاذ آرائی سے نہیں مفاہمت اور تعاون سے ہی ممکن ہے۔موقع پرستی کی جس وباء کا شکار پی ٹی آئی خیبر پختونخوا میں ہوئی وہ عمران خان کے اپنے فلسفہ سیاست کی پیداوار ہے۔وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف نے سینٹ الیکشن کے موقع پر تمام اراکین قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلی کو ایوان میں اپنی حاضری یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے’ وزیراعظم کی طرف سے جاری ہدایت میں مسلم لیگ ن کے اراکین اسمبلی کو کہا گیا ہے کہ سینٹ الیکشن کے موقع پر تمام اراکین الیکشن میں بھرپور طریقے سے حصہ لیں اور اپنے امیدواروں کی کامیابی کے لئے مخلصانہ کوششیں کی جائیں۔ وزیراعظم نے قومی اسمبلی’ صوبائی اسمبلی پنجاب’ خیبرپختونخواہ’ سندھ اور بلوچستان میں اراکین کی حاضری یقینی بنانے کے لئے پارٹی کی سینئر قیادت کو بھی خصوصی طور پر اقدامات کرنے کی ہدایت کی ہے۔ قومی اسمبلی میں وہپ کو بھی خصوصی طور پر ہدایات جاری کی گئیں ہیں کہ وہ بھی تمام صوبائی اسمبلیوں کے اراکین سے رابطے میں رہیں اور الیکشن میں بھرپور طریقے سے حصہ لیا جائے۔
تحریر: قرة العین ملک