اسلام آباد (یس ڈیسک) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف کا اجلاس سینیٹر کاظم خان کی صدارت میں ہوا۔ کمیٹی نے ضابطہ فوجداری میں ترمیم کے لیے صغری امام کے اینٹی ریپ بل کے مسودہ کو متفقہ طور پر منظور کر لیا۔ بل میں تجویز کیا گیا کہ ریپ کیس کی درست انداز میں تفتیش میں ناکامی پر سرکاری ملازم کو تین برس کی سزا ہو سکے گی۔
دوران حراست لڑکی سے زیادتی کرنے والے پولیس افسر کو سزائے موت یا عمر قید دی جا سکے گی ۔ بل کے تحت متاثرہ لڑکی کی شناخت نشر یا شائع کرنے والے کو بھی تین سال سزا کی منظوری دی گئی۔ متاثرہ لڑکی کا میڈیکل کے ساتھ ساتھ ڈی این اے کرانا بھی لازم ہو گا۔
بل میں ریپ کیس کا ٹرائل چھ ماہ میں مکمل اور اپیل بھی چھ ماہ میں نمٹانے کی تجویز دی گئی۔ قائمہ کمیٹی نے ججوں، فورسز سمیت تمام سرکاری ملازمین کی دہری شہریت پر پابندی اور اعلی عدلیہ کا دائرہ اختیار فاٹا تک بڑھانے سے متعلق آئینی ترمیمی بلوں کی بھی منظوری دے دی۔