اسلام آباد: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات نے پاکستان ٹیلی ویژن کے ایک سال کے نیوز بلیٹنز اور نوازشریف و مریم نوازکے جلسوں کی کوریج پراخراجات کی تفصیلات طلب کر لیں۔ چیئرمین کمیٹی فیصل جاوید کہتے ہیں پی ٹی وی کس حیثیت سے حکومتی جلسوں کی گھنٹوں کوریج کرتا ہے، ٹیکس کے کروڑوں روپے بے دردی سے خرچ کیے جا رہے ہیں۔
فیصل جاویدکی زیرِصدارت سینیٹ قائمہ کمیٹی برائے اطلاعات کا اجلاس ہوا جس میں سرکاری ٹی وی پرحکمران جماعت کو زیادہ کوریج دینے کے معاملے پر بات کی گئی، چیئرمین کمیٹی کا کہنا تھاکہ پی ٹی وی کس حیثیت سے نوازشریف اورمریم نوازکے جلسوں کی گھنٹوں کوریج کرتا ہے؟ عوامی ٹیکس کے کروڑوں روپے بے دردی سے خرچ کیے جا رہے ہیں، ن لیگ کے جلسوں کی کوریج ضروری ہے تو انہیں اسپانسرکرا لیں۔
ن لیگ کے سینیٹرز نے اعتراض اٹھاتے ہوئے کہا کہ صرف ن لیگ کی قیادت کو تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے، چیئرمین کمیٹی نے گزشتہ ایک سال میں پی ٹی وی پرنیوزبلیٹن کی تفصیلات طلب کرتے ہوئے سیکرٹری اطلاعات کو ن لیگ کے جلسوں کی کوریج پر اخراجات کی تفصیل بھی پیش کرنے کی ہدایت کی۔
سیکرٹری اطلاعات نے بتایا کہ پی ٹی وی ملازمین کے 10 کروڑ 70 لاکھ روپے میڈیکل بلزکی مدمیں واجب الادا ہیں جو ادا نہیں کر پا رہے، نوازشریف اورمریم نوازکی کوریج وزیراطلاعات کی ہدایت پرہوتی ہے، پی ٹی وی کے 4 ارب روپےمختلف اداروں اورکمپنیوں کے ذمے واجب الادا ہیں، یہ رقم مل جائے تو پی ٹی وی کےمالی مسائل میں نمایاں کمی ہوسکتی ہے۔ کمیٹی اجلاس میں صابر شاہ کا کہنا تھا کہ پی ٹی وی کے ڈرامے بھی ساس، بہو کے جھگڑے اورسازش پر مبنی ہوتے ہیں، کچھ عرصہ قبل تک جب ڈرامے دکھائے جاتے تھے تو سٹرکیں سنسان ہو جاتی تھیں۔