لاہور (ویب ڈیسک)سینئر تجزیہ کار ہارون الرشید نے کہا ہے کہ وزیراعظم احتسابی عمل کے مالک نہ بنیں، فواد چودھری کو بھی سمجھائیں ، فواد چودھری ایسا انجن ہے جو رکتے رکتے ٹائم لے گا ، معیشت کی بہتری کیلئے کیا کیا؟ بس جاتے ہیں اور تھوڑے پیسے مانگ لاتے ہیں، ہم سب چیزیں ٹھیک کرنے کا نہیں سمیت ٹھیک کرنے کا کہتے ہیں۔ انہوں نے نجی ٹی وی کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم ان سے یہ نہیں کہتے کہ چیزیں ٹھیک کردیں۔ہم ان سے کہتے ہیں درست سمت میں کام کا آغاز کریں۔اس وقت نہ تومعیشت کیلئے کچھ ہو رہا ہے۔آج اتفاق سے میری وزیراعظم کے ایک قریبی سے ملاقات ہوئی، اس نے کہا کہ آپ جو روز بات کرتے ہیں یہ ہم ان کو سمجھا سمجھا کرتھک گئے ہیں کہ آپ احتساب کی ملکیت نہ لیں، اور فواد چودھری کو بھی سمجھائیں۔فواد چودھری کو سمجھائیں گے بھی تووہ ایسا انجن ہے کہ اس کو رکنے میں وقت لگے گا۔کیونکہ اس کا اپوزیشن میں رہتے رہتے پوزیشن خراب ہوگئی ہے۔ہارون الرشید نے کہا کہ حکومت نے معیشت کیلئے کیا کیا ہے؟ سیاست میں کیا کیا ہے؟ کوئی کام نہیں ہورہا۔ان توقعات تھیں کہ پسے ہوئے طبقات کیلئے کام کریں گے۔زراعت میں اتنی پیسے کی نہیں جتنی مینجمنٹ کی ضرورت ہے۔اگر اچھا بیج فراہم کریں گے توکسان خریدیں گے۔اس کیلئے پیسا کہاں لگے گا؟ انہوں نے کہا کہ صحت کے نظام کیلئے کچھ کردیتے، وہاں جوان کا تجربہ تھا۔یہ توایسے الجھے ہوئے ہیں، ایک ہی گانا گائے جارہے ہیں۔ ایک گلوکار تھا اس کے کپڑے پھٹے ہوئے تھے۔اس سے پوچھا کیا ہوا۔ بتایا ایک بار گانا سنایا لوگوں نے کہا کہ پھر سناؤ، جب کافی بار سنایا تومارنا شروع کردیا۔ یہی حال ان کا ہے۔ بھئی ایک ہی گانا باربارنہیں گایا جاتا۔ان کو چاہیے کسان کیلئے کچھ کریں،کسان پس گیا ہے۔ تعلیم کیلئے کچھ کریں۔ بس ایک ہے کہ اس ملک جائیں گے یا دوسرے کچھ پیسے مانگ لائیں گے،ہم ان کو قصور وار نہیں ٹھہراتے یہ بھی ٹھیک ہے۔