اسلام آباد (یس اردو نیوز) بھارتی فوج کی طرف سے لائن آف کنٹرول کے چڑی کوٹ سیکٹر میں بلا اشتعال فائرنگ اور مقامی آبادی کو نشانہ بنانے پر دفتر خارجہ میں سینئر بھارتی سفارتکار کو طلب کر کے شدید احتجاج کیا گیا۔ بھارتی قابض فوج کی جانب سے جنگ بندی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے چڑی کوٹ سیکٹر میں بلا اشتعال وبلاامتیاز فائرنگ کی گءی جس کے نتیجے میں بے گناہ شہری 45 سالہ محمد عارف ولد خادم حسین سکنہ گاوں پوتھی شدید زخمی ہوگئے۔ بھارتی قابض فوج ایل او سی اور ورکنگ باونڈری پر عام شہری آبادی کو آرٹلری اور بھاری وخودکار ہتھیاروں سے مسلسل نشانہ بنارہی ہے۔ رواں برس 2020ءمیں بھارت نے 1102 مرتبہ جنگ بندی کی خلاف ورزی کی ہے۔ احتجاجی مراسلے میں کہا گیا کہ قابض بھارتی افواج کی جانب سے بے گناہ شہری آبادی کو دانستہ نشانہ بنانا انتہائی قابل مذمت ہے۔ بھارت پر زوردیا گیا کہ بے حسی پر مبنی یہ اقدامات 2003 کے جنگ بندی معاہدے، انسانی عظمت ووقار، بین الاقوامی انسانی حقوق و قوانین اور پیشہ وارنہ فوجی طرز عمل کے برعکس اور ان کی صریحا خلاف ورزی ہے۔ بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزیاں ایل او سی پر کشیدگی بڑھانے کی مسلسل بھارتی کوششوں کا مظہر اور خطے کے امن وسلامتی کے لئے خطرہ ہیں۔ ایل او سی اور ورکنگ باونڈری پر کشیدگی میں اضافہ کے ذریعے بھارت اپنے زیر قبضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین ترین خلاف ورزیوں سے توجہ ہٹانہیں سکتا۔ پاکستان نے بھارت پر زوردیا کہ 2003 کے جنگ بندی سمجھوتے کا احترام کرے، تازہ ترین اور اس سے قبل ہونے والی جنگ بندی کی دانستہ خلاف ورزیوں کے واقعات کی تحقیقات کرائے ،’ ایل اوسی ‘ اور ’ورکنگ باونڈری‘ پر امن قائم کرے۔ زوردیاگیا کہ بھارت اقوام متحدہ کے فوجی مبصر گروپ برائے پاکستان اور بھارت کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق تفویض کردہ اپنا کردار ادا کرنے کی اجازت دے۔