کراچی ( ویب ڈیسک ) سینئر صحافی و اینکر پرسن کامران خان نے ریکوڈک کیس کا فیصلہ آنے پر مطالبہ کیا ہے کہ سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کو پاکستانی قوم کا مجرم گردانا جائے۔ ریکوڈ ک کیس میں پاکستان کو عالمی بینک سے 6 ارب ڈالر کا جرمانہ ہونے پر اپنے رد عمل میں کامران خان نے کہا کہ افتخار محمد چوہدری کو پاکستانی قوم کا مجرم گردانا جائے کیونکہ اس کے اندھا دھند فیصلوں کی وجہ سے اس غریب قوم کو ہزاروں ارب کا نقصان پہنچ رہا ہے۔ سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کے فیصلوں کی وجہ سے ہونے والے نقصان کی تفصیل بیان کرتے ہوئے کامران خان نے کہا کہ انہوں نے پاکستان سٹیل کی نجکاری نہیں ہونے دی جس کے باعث قومی خزانے کو 300 ارب روپے کا نقصان ہوا۔ کامران خان نے بتایا کہ افتخار چوہدری نے کارکے معاہدے کو قلع قمع کیا جس کے باعث پاکستان کو 300 ارب روپے کا نقصان ہوا جب کہ ریکوڈیک کا معاہدہ ختم کروانے کی وجہ سے قومی خزانے کو 900 ارب روپے کا نقصان ہوا ہے۔ خیال رہے کہ ریکوڈک کیس میں عالمی بینک کے انٹرنیشنل سنٹر فارسیٹلمنٹ آف انویسٹمنٹ ڈسپیوٹس (آئی سی ایس آئی ڈی) نے پاکستان کو 6 ارب ڈالر (تقریباً 944 ارب روپے) کا جرمانہ عائد کیا ہے ۔ یہ جرمانہ آئی سی ایس آئی ڈی کی تاریخ کا اب تک کا سب سے بڑا جرمانہ ہے۔ پاکستان کو یہ جرمانہ سابق چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کے اس فیصلے کی وجہ سے ہوا ہے جس میں انہوں نے چلی اور کینیڈا کی مائننگ کمپنی کے ساتھ ریکوڈک کا معاہدہ کالعدم قرار دے دیا تھا