اسلام آباد: سینئیر وکیل نعیم بخاری نے 18 اپریل کو سپریم کورٹ میں پیش ہونے سے معذرت کر لی۔ تفصیلات کے مطابق نعیم بخاری نے مؤقف اپنایا کہ میڈیکل چیک اپ کے باعث عدالت میں پیش نہیں ہوسکتا۔نیب کے مقدمات میں پیش ہونے کی درخواست قبول کرلی ہے۔ نعیم بخاری نے کہا کہ نیب سے مقدمات کی پیروی کے لیے کوئی فیس نہیں لے رہا۔ سینئیر وکیل نعیم بخاری نے عدالت سے کیس 22 اپریل کے بعد مقرر کرنے کی استدعا کردی۔
واضح رہے کہ شہبازشریف اور فواد حسین فواد کی ضمانت کیخلاف نیب کی اپیلیں 18 اپریل کو مقرر ہیں۔ یاد رہے کہ گذشتہ ہفتے نیب نے سینئیر وکیل نعیم بخاری کی خدمات حاصل کی تھیں اور بتایا گیا تھا کہ نعیم بخاری 1 روپے تنخواہ کے عوض سپریم کورٹ میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کے خلاف تمام کیسز میں نیب پراسیکیوٹر کے طور پر پیش ہوں گے۔ نعیم بخاری میاں شہباز شریف کے خلاف تمام کیسز میں نیب کی نمائندگی کریں گے۔
واضح رہے کہ قبل ازیں نعیم بخاری پانامہ پیپر کیس میں بھی پی ٹی آئی کی جانب سے نواز شریف کے خلاف کیس لڑ چکے ہیں جبکہ وہ 2016ء سے پاکستان تحریک انصاف کے رکن بھی ہیں۔ نعیم بخاری سابق وزیراعظم کے پرنسپل سیکرٹری اور لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے سابق ڈائریکٹر احد چیمہ کے خلاف بھی نیب کی معاونت کریں گے۔ نیب راولپنڈی نے ایک پریس ریلیز میں بیان جاری کیا تھا کہ نیب نے شہباز شریف، فواد حسن فواد اور احد چیمہ کے خلاف سپریم کورٹ میں چلنے والے کیسز میں سپریم کورٹ کے وکیل نعیم بخاری کی خدمات حاصل کر لی ہیں اور نیب کا شعبہ پراسیکیوشن اس حوالے سے ان کی معاونت بھی کرے گا۔ پریس ریلز میں یہ واضح نہیں کیا گیا کہ آخر نعیم بخاری کن شرائط و ضوابط کے تحت معاونت کریں گیں