اسلام آباد (ویب ڈیسک) نیب حکام نے مسلم لیگ (ن) کے مرکزی رہنما احسن اقبال کے خلاف چھ ارب کرپشن سکینڈل کی تحقیقات مکمل کرلی ہیں۔ تحقیقات میں 6ارب روپے کی کرپشن‘ بددیانتی‘ قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی اور قومی فنڈز کی لوٹ مار کے ناقابل تردید ثبوت سامنے آ گئے ہیں۔
نیب ذرائع نے بتایا ہے کہ احسن اقبال کواگلے چند دنوں میں گرفتار کر لیا جائے گا۔ اس حوالے سے نیب نے حکومت کو پہلے ہی احسن اقبال کا نام ای سی ایل میں ڈالنے کی ہدایت دے چکی ہے۔ دوسری جانب ایک خبر کے مطابق مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثناء اللہ کی درخواست ضمانت خارج کر دی گئی۔ تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثناء اللہ کی ضمانت کی درخواست پر انسداد منشیات عدالت نے سماعت کی جس کے دوران عدالت نے پانچ شریک ملزمان کی ضمانت منظور کرتے ہوئے رانا ثناء اللہ کی درخواست ضمانت خارج کر دی۔ یاد رہے کہ یکم جولائی کو مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثناءاللہ کو گرفتار کر لیا گیا تھا۔ ترجمان اے این ایف ریاض سومرو نے رانا ثنا ء اللہ کی گاڑی سے منشیات برآمد ہونے کا دعویٰ کیا تھا۔ رانا ثنا اللہ خان کی گاڑی سے منشیات کی بھاری مقدار برآمد ہوئی اور ان کے خلاف نارکوٹکس ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا جس کے بعد سے وہ جسمانی ریمانڈ پر جیل میں قید ہیں۔14 ستمبر کو منشیات اسمگلنگ کیس میں گرفتار سابق صوبائی وزیر اور مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثناء اللہ نے عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میری جیل کی نیند عمران خان کی وزیراعظم ہاؤس کی نیند سے بہتر ہے۔ مجھے جیل کے فرش پر جس طرح نیند آتی ہے عمران خان کو وزیراعظم ہاؤس میں بھی نہیں آتی ہو گی۔ رانا ثناء اللہ نے کہا کہ نواز شریف اس حکومت کے ساتھ کسی بھی صورت ڈیل نہیں کریں گے۔ہم پہلے بھی ان کے ساتھ تھے اب بھی ساتھ کھڑے ہیں۔جس طرح واٹس ایپ پر ایک پیغام کے ذریعے جج کو نکالا گیا اب کوئی بھی جج اس کیس کو سننے کو تیار نہیں ہے۔