counter easy hit

’کورونا‘ اور ’کووڈ‘ کے بعد ’کورنٹائن‘ اور ’سینیٹائیزر‘ کی پیدائش

اس وقت دنیا کے 190 سے زائد ممالک کورونا کی وبا سے متاثر ہیں اور 28 مئی کی سہ پہر تک دنیا بھر میں کورونا سے متاثرہ افراد کی تعداد 57 لاکھ 16 ہزار سے زائد جب کہ ہلاکتوں کی تعداد تین لاکھ 56 ہزار سے زائد ہوچکی تھی۔ تاہم اس باوجود اب دنیا میں بھر میں کورونا کے باعث پھیلے خوف میں کمی ہونے لگی ہے اور کئی ممالک نے ڈھائی سے تین ماہ تک قدرے سخت لاک ڈاؤن کے بعد اب نرمیاں کرنا شروع کردی ہیں۔ جہاں اب دنیا بھر میں کورونا کے باعث پھیلا خوف کچھ کم ہونے لگا ہے اور اب لوگ کورونا کی وبا سے متعلق بہت ساری باتیں جان چکے ہیں، وہیں کچھ افراد کورونا سے متعلق شعور اجاگر کرنے کے لیے انوکھے قدم بھی اٹھا رہے ہیں۔ اور ایسا ہی ایک انوکھا قدم کورونا سے متاثرہ ملک بھارت کے والدین نے بھی اٹھایا، جنہوں نےاپنے ہاں پیدا ہونے والے 2 نوزائیدہ بچوں کے نام ’کورنٹائن‘ اور ’سینیٹائیزر‘ رکھ دیے۔
جی ہاں، بھارت کی ریاست اتر پردیش کے شہر میرٹھ کے ایک گاؤں میں والدین نے اپنے ہاں پیدا ہونے والے جڑواں بیٹوں پر ’کورنٹائن‘ اور ’سینیٹائیزر‘ نام رکھ دیے۔

بھارتی خبر رساں ادارے ایشین نیوز انٹرنیشنل (اے این آئی) کے مطابق اتر پردیش کے شہر میرٹھ کے گاؤں مودی پورم کے ایک جوڑے کے ہاں پہلی بار دو جڑواں بیٹوں کی پیدائش ہوئی تو جوڑے نے بیٹوں پر ’کورنٹائن‘ اور ’سینیٹائیزر‘ نام رکھ دیے۔اس حوالے سے بچوں کی ماں کا کہنا تھا کہ جب وہ حمل سے تھیں تو انہیں اندازا ہوا کہ کورونا سے بچنے کے صرف دو ہی طریقے ہیں اور وہ ہیں ’کورنٹائن‘ ہوجانا ااور حفاظفت کے لیے ’سینیٹائیزر‘ سے بار بار ہاتھ دھونا، اس لیے انہوں نے لوگوں میں شعور اجاگر کرنے کے لیے بچوں کے نام ہی ’کورنٹائن‘ اور ’سینیٹائیزر‘ رکھ دیے۔
چوں کے والد نے بتایاکہ انہوں نے بچوں کے نام سے قبل ڈاکٹرز سے بھی مشورہ کیا اور انہوں نے بھی انہیں بچوں کے لیے ’کورنٹائن‘ اور ’سینیٹائیزر‘ نام ہی تجویز کیے۔

خیال رہے کہ اس سے قبل بھارتی ریاست چھتیس گڑھ کے شہر رائے پور کے ایک جوڑے نے رواں برس اپریل میں اپنے ہاں پیدا ہونے والے 2 جڑواں بچوں کے نام بھی ’کورونا‘ اور ’کووڈ‘ رکھے تھے۔جوڑے کے ہاں ایک لڑکا اور ایک لڑکی پیدا ہوئی تھی اور جوڑے نے موجودہ صورتحال کو دیکھتے ہوئے ایک بچے کا نام ’کورونا‘ جبکہ دوسرے کا نام ’کووڈ‘ رکھا تھا۔

About MH Kazmi

Journalism is not something we are earning, it is the treasure that we have to save for our generations. Strong believer of constructive role of Journalism in future world. for comments and News yesurdu@gmail.com 03128594276

Connect

Follow on Twitter Connect on Facebook View all Posts Visit Website