تحریر : محمد ریاض پرنس
اے پتر ہٹاں تے نیں وکدے
توں لبھدی بھریں بازار کڑے
آج کا دن ہمیں ان ہیروز کی یاد دلاتا ہے جنھوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرتے ہوئے دشمنوں کے عزائم کو کامیاب نہیں ہونے دیا۔ ان کی لازوال قربانیوں کی وجہ سے آج ہم آزاز زندگی گزار رہے ہیں۔6 ستمبر کا دن ہمارے غازیوں، شہیدوں کی جرات وبہادری اور قربانی کا ہماری تاریخ میں روشن باب ہے ان سترہ دن کی تاریخی جنگ میں قوم نے یکجئی کی لازوال مثال قائم کی اور انہوں نے پاکستان کی طرف ہر اٹھنے والی بری نظر کو ہمیشہ کے لئے بند کر دیا۔ انہوں نے اپنی جانوں پر کھیل کر پاکستان کو رہتی دنیا کے لئے ثابت کردیا کہ پاکستان کا اس دنیا میں وجود ہے اور ہمیشہ رہے گا۔کسی بھی ملک کی تاریخ میں کئی ایسے دن ہوتے ہیں جن کو یاد کر کے ملکی عوام ناز کرتے ہیں اور ان کی جرات اور بہادری کو سلام پیش کرتے ہیں۔
6 ستمبر 1965 کی درمیانی شب کو دشمن بھارت نے پاکستان پر حملہ کرنے کا جو خواب دیکھا تھا اس کو پورا کرنے کے لئے بھارتی فوج نے بہت سی امیدیں لگا رکھی تھیں ۔ دشمن اس بات سے باخبر تھا کی جس قوم کے خلاف وہ لڑنے جارہے ہیں اگر وہ قوم اتحاداور اتفاق اور اللہ کی خوشنودی کے لئے اس جذبے سے لڑے کہ ہم دشمن کو زیر کر کے دم لیں گے تو بھارت کے ڈرپوک سپاہیوں کا کیا بنے گا۔ یہ بات روز روشن کی طرح عیاں ہے کہ ہندوئوں نے پاکستان کو کبھی تسلیم نہیں کیا ،ہندوئوں کی مکاری ان کے خون میں رچی بسی ہے مگر اس وقت بھارت سرکار پاکستان کو اپنا حصہ بنانے کے لئے دن بدن لائن آف کنٹرول کر کشیدگی بڑھا رہا ہے جس سے بہت سا جانی و مالی نقصان ہورہا ہے ۔ عالمی سطح پر بھارت کے ان عزائم کا پردہ اٹھنے والا ہے ۔ بھارت یہ بات اپنے دل ودماغ سے نکال دے کہ پاکستان کو وہ حاصل کر لے گا۔بھارت سرکار کو 1965اور 1971کو یاد کرنا چاہئے کہ ان کے ساتھ ہمارے تھوڑے سے بہادرجوانوں نے کیا کچھ نہیں کیا۔
جہاز پتنگوں کی طرح بادلوں میں منڈلانے لگے ۔مساجد میں پاکستان کی سلامتی اور نوجوانوں کی حفاظت کے لئے دعائیں مانگی جانے لگیں ۔لاہوریوں نے زندہ دل لاہور کو ثابت کرتے ہوئے پاکستانی فوجی دستوں پر پھول نچھاور کیے۔ہمارے گلوکاروں نے اپنی آواز کے جادوں سے ایسے دل کو چھولینے والے نغمے پیش کیے جن میں پاکستان کی محبت ہی محبت تھی ۔ان کے ترانوں نے پاکستانی قوم کو جگایا اور پاکستانی فوج کو ہمت اور جذبہ دیا ۔تاکہ وہ پاکستان کی طرف ہر اٹھنے والی بری نطر کو ہمیشہ کے لئے بند کر دیں ۔پاکستانی فوج نے اس جنوں اور جذبے کے ساتھ بھارتی فوجیوں کا مقابلہ کرتے ہوئے باٹا پور اور بی آر بی نہر کے علاقوں میں بھارتی فوج کا ڈٹ کر مقابلہ کیا اور ان کو پاکستان کی حدود کے اندر داخل نہ ہونے دیا۔بھارتی سرمائوں کا بھرپور جذبے اور اتحاد کے ساتھ مقابلہ کیا ،پاک فوج نے بھارتی عزائم اور بھاری فوج پر گھیرا تنگ کر دیا۔یوں بھارتی فوج پاکستان کی گرفت میں آگی ۔ پاکستانی فوج نے دو دن میں بھارتی فوج کے 35طیارے تباہ کر دیے۔6ستمبر کو پٹھان کوٹ اور 7ستمبر کو کلائکنڈا میں بھارت کو زبردست نقصان اٹھانا پڑا۔
یہ انہی شہدا کی قربانیوں کی عطا ء ہے آج پاکستان دنیا کے نقشے پر قائم ودائم ہے اور انشاء اللہ رہے گا ۔ اس کا دفاع ہم سب پر لازم ہے ۔وطن سے محبت آدمی کی پہچان ہے ۔1965ء میں پاک بھارت جنگ ایک محاز تک محدود تھی مگر عالمی قوتین بے چین تھیں کہ بھارت کب لاہور پہنچے گا۔حملے کے وقت بھارتی فوج کے سربراہ نے بڑے فخر سے کہا تھا کہ ہم صبح کا ناشتہ لاہور میں کریں گے۔مگر ان کا وہ خواب پور ا نہ ہو سکا ۔پاکستانی فوجی جوانوں نے بھارتی فوج کے خواب مٹی میں ملا دیے اور ان کے گرد زمین تنگ کر دی۔پاکستانی فوج نے باٹا پور اور بی آربی نہر کے علاقوں میں اس قدر جذبے اور اتحاد سے لڑنے کے لئے سامنے آئی کہ بھارتی فوج کو سانس لینا مشکل ہو گیا اور ہمارے نوجوانوں نے بھارتی فوج کو آگے نہ بڑھنے اور پیچھے بھاگنے پر مجبور کر دیا۔اور بھارتی سرمائوں کا صبح کاناشتہ لاہور میں کرنے کا خواب چکنا چور ہو گیا۔اس وقت موجودہ حالات یہ ہیں کہ مودی سرکار نیم پاگل ہو چکا ہے پاکستان کو حاصل کرنے کے لئے وہ نہ جانے کیا کچھ نہیں کر رہا۔ مگر اصل بات یہ ہے کہ بھارتی عوام یہ جانتی ہے کہ اگر ہم نے پاکستان کے ساتھ پنگا لیا تو ہمارہ کچھ نہیں بچے گا۔ مگر مودی سرکارپاکستان کو حاصل کرنیکا خواب دیکھ رہا ہے۔
دوبارہ پاکستان کو بھارت کا حصہ بنانے کے لئے اپنے منفی عزائم اور پروپگنڈا کے ذریعے لائن آف کنٹرول پر کشیدگی بڑھا رہا ہے ۔مگر بھارتی فوج اور عوام جانتی ہے کہ پاکستان ہر محاذ پر اپنی حفاظت کرنا جانتا ہے ۔ اس لئے بھارتی عوام مودی سرکار کے اس رویے سے لاچار ہیں ۔کشمیر پاکستان کا ہے اس کو حاصل کرنے کے لئے ہمارے مجاہد دن رات کوشش میں ہیں ۔ بھارتی فوج اتنا ہی ظلم کرے جتنا بعد میں برداشت کر سکے ۔ کشمیر ی مائو ں اور بہنوں پر جو ظلم ہو رہے ہیں ان کے اک اک ظلم کا حساب لیا جائے گا۔کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے اس کو حاصل کر کے ہی دم لیں گے۔
یوم دفاع ان غیور شہدا کی یاد دلاتا ہے جن کی لازوال قربانیوں سے دشمن کو منہ کی کھانا پڑ ی ۔زندہ قومیں اپنے تہوار خوشی اور جوش وجذبہ کے ساتھ مناتی ہیں ارض پاک کے محافظوں جنھوں نے 1965میں اپنی جان کے نذرانے پیش کرکے ثابت کر دیا کہ پاکستانی قوم اور مسلح بہادر افواج دفاع وطن کے لئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کرتی۔ملک پاکستان کے چپے چپے کی حفاظت کے لئے پاک فوج کے نوجوان دن رات اپنے فرائض ذمہ داری اور خوش اسلوبی سے سرانجام دے رہے ہیں ۔بھارتی حکمران اور بھارتی آرمی چیف کسی غلط فہمی میں نہ رہیں جو ہم سے مختصر جنگ لڑنے کا ارادہ رکھتے ہیں ۔ان کو ایسا جواب دیا جائے گاکہ ان کو دن میں تارے نظر آنے لگیں گے۔ہماری فوج دنیا کی سب سے بہادر اور نڈر فوج ہے اس بات سے ساری دنیا واقف ہے پاکستانی پوری قوم افواج پاکستان کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑی ہے ہر پاکستانی کا فرض ہے کہ دفاع وطن کے لئے جیسے ہمارے بڑوں نے قربانیاں دیں ،ہم بھی کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے۔ہم بھی دفاع وطن کیلئے ہمہ وقت اپنے آپ کو تیار رکھیں تاکہ مکار اور ازلی دشمن کا مقابلہ کیا سکے۔گزشتہ روزہمارے آرمی چیف راحیل شریف کے کے بیان نے دل کو شاد باد کر دیا ،انہوں نے کہا کہ اگر بھارت نے جنگ مسلط کی دنیا دیکھے گی کہ بھارت کو ہم چند سیکنڈ میں دنیا کے نقشے سے مٹا دیں گے۔اور ہم کو پتہ چل چکا ہے کہ مودی اور ان کے ساتھ اور کون کون ہمارے خلاف سازشیں کر رہے ہیں ۔ میرے پیار ے پاکستانی بھائیو۔آگے بڑھواور پاک فوج کے دستوں میں شامل ہو جائو،آج پھر دشمن ہم کو نقصان پہنچانے کی گھنونی کوشش کر رہا ہے دشمن کواسکے منفی عزائم میں کامیاب نہ ہونے دو۔پاکستان سے دہشت گردی کو ختم کرنے ،اور تمام جرائم کے خاتمے کے لئے حکومت اور پاک افواج کا ساتھ دیں اس شعر کے ساتھ۔۔۔
چلتا ہے خنجر تو چلے میری رگوں پر
خودی بیچ کراپنی میں جھک نہیں سکتا
مٹنے کو تو یہ دنیا بھی مٹ سکتی ہے لیکن
تاریخ کے اوراق سے میں مٹ نہیں سکتا
پاکستان زندہ باد ۔پاکستان پائندہ باد
تحریر : محمد ریاض پرنس