پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین شہریار خان نے مصباح الحق کو آئندہ ماہ ویسٹ انڈیز کے خلاف شیڈول ٹیسٹ سیریز کیلئے کپتان برقرار رکھنے کی تصدیق کردی ہے۔
مئی میں 43 سال کے ہونے والے مصباح الحق نے کہا تھا کہ وہ دورہ ویسٹ انڈیز کیلئے دستیاب ہیں لیکن دورے کیلئے کپتان برقرر رکھنے یا نہ رکھنے کا فیصلہ پاکستان کرکٹ بورڈ پر منحصر ہے۔
تاہم پی سی بی چیئرمین نے نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا کے خلاف کلین سوئپ سمیت مسلسل چھ شکستوں سے دوچار ہونے والے مصباح الحق پر اعتماد برقرار رکھتے ہوئے انہیں قیادت کے منصب پر برقرار رکھنے کا اعلان کیا ہے۔
شہریار خان نے کہا کہ مصباح نے مجھے کہا تھا کہ وہ ویسٹ انڈیز کے خلاف ٹیسٹ سیریز کیلئے دستیاب ہیں اور میں سلیکشن کمیٹی تک یہ پیغام پہنچا دوں گا کہ مصباح ہی کپتان ہوں گے۔
پاکستان کے دورہ ویسٹ انڈیز کا آغاز 26 مارچ سے چار ٹی20 میچز سے ہو گا جس کے بعد تین ایک روزہ میچوں کی سیریز کھیلی جائے لیکن محدود اوورز کی کرکٹ سے ریٹائر ہونے والے مصباح ان دونوں سیریز کا حصہ نہیں ہوں گے۔
آسٹریلیا کے خلاف دوسرے ٹیسٹ میچز میں شکست کے بعد مصباح الحق نے اپنا کیریئر ختم ہونے کا عندیہ دیا تھا لیکن سڈنی میں ہونے والے تیسرے ٹیسٹ میچ سے قبل ہی اپنا ذہن بدلتے ہوئے مزید کھیلنے پر اصرار کیا تھا۔
آسٹریلیا کے خلاف 3-0 سے شکست دراصل پاکستان کی میزبان ملک میں 1999 کے بعد مسلسل چوتھی وائٹ واش شکست تھی۔
پاکستان کی ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ کے کامیاب ترین کپتان مصباح الحق کی زیر قیادت پاکستان کو 53 میں سے 24 میچوں میں فتوحات نصیب ہوئیں جبکہ 18 میں شکست کا منہ دیکھنا پڑا جبکہ بقیہ 11 ڈرا ہوئے۔
یاد رہے کہ آسٹریلیا ہی کے خلاف ایک روزہ میچوں کی سیریز میں 4-1 سے شکست کے بعد اظہر علی قیادت سے دستبردار ہو گئے تھے جس کے بعد ٹی ٹوئنٹی کپتان سرفراز احمد کو ون ڈے کی کمان بھی سونپ دی گئی تھی اور ٹیسٹ ٹیم کی قیادت کیلئے بھی انہیں ہی مضبوط امیدوار تصور کیا جا رہا ہے۔
ویسٹ انڈیز کے خلاف محدود اوورز کی سیریز کیلئے قومی سلیکٹرز جلد قومی دستے کا اعلان کریں گے۔